دلیپ کمار کی شادی کے بعد ان کی اہلیہ سائرہ بانو نے ان سے پرانی محبت سے ملنے پر اصرار کیا تھا۔
دلیپ کمار کی سائرہ بانو سے شادی سے پہلے ہی دلیپ کمار اورمدھو بالا کا بریک اپ ہوچکاتھا، لیکن جب مدھو بالا نے دلیپ کمار سے ملاقات کی درخواست کی تو سائرہ بانو نے ان سے ملنے جانے کو کہا۔
جاوید اختر نےپہلی شادی ناکام ہونے کی وجہ بتادی
دلیپ کمار نے 44 سال کی عمر میں 22 سالہ سائرہ بانو سے شادی کی تھی۔ ماضی میں ان کے مدھوبالا کے ساتھ رومانوی تعلقات ملک بھر میں مشہور تھے، لیکن مشہور مغل اعظم کی فلم بندی کے دوران ان کا رشتہ ٹوٹ گیا۔
ایک دوسرے سے الگ ہونے کے باوجود دونوں ایکدوسرے سے الگ نہ ہو پائے۔ ان کا ایک دوسرے کے ساتھ ایک خاص رشتہ تھا اور سائرہ، جسے اپنے شوہر پر پورا بھروسہ تھا، نے کبھی اس پر اعتراض نہیں کیا۔ 1966 میں دلیپ اور سائرہ کی شادی کے فورا بعد انہیں مدھوبالا کا پیغام ملا جس میں انہوں نے دلیپ کمار سے فوری ملاقات کی درخواست کی تھی۔
بجائےاس کے کہ وہ اپنے شوہر سے پوچھتی کہ ان کی سابقہ محبت ان سے کیوں ملنا چاہتی ہے سائرہ نے اصرار کیا کہ وہ مدھوبالا سے ملنے جائیں۔
دلیپ کمار نے اس کہانی کو اپنی سوانح حیات ’دی سبسٹین اینڈ دی شیڈو: این آٹو بائیوگرافی‘ میں دوبارہ بیان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سائرہ کے اندر جو خوبیاں تھیں ان میں سے ایک خوبی جو ان کے لیے نمایاں تھی وہ یہ تھی کہ وہ حال میں رہتی تھیں اور ماضی پر کبھی زور نہیں دیتی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ شادی کے بعد، جب وہ مدراس (اب چنئی) میں رہ رہے تھے، ممکنہ طور پر رام اور شیام کی شوٹنگ کے لئے، انہیں مدھوبالا کا ایک پیغام ملا۔ ہمارے نکاح (شادی) کے فورا بعد، جب ہم مدراس میں رہ رہے تھے، مجھے مدھوبالا کا پیغام ملا کہ وہ مجھ سے فوری طور پر ملنا چاہتی ہیں۔ جیسے ہی ہم بمبئی لوٹے تو میں نے سائرہ کو اس پیغام کے بارے میں بتایا۔ سائرہ نے فورا اصرار کیا کہ مجھے مدھو سے ملنا چاہئے کیونکہ ان نے ساتھ کوئی ایسا معاملہ ہوگا جس سے وہ پریشان تھیں۔
Comments are closed on this story.