اکثر ہم یہ سنتے ہیں کہ ایک اچھی شادی میں جھگڑے نہیں ہوتے۔ لیکن کیا خاموشی واقعی خوشی کی علامت ہے؟ آج کل ایک ایسا رجحان سامنے آ رہا ہے جسے ماہرین ’خاموش طلاق‘ (Silent Divorce) کا نام دیتے ہیں۔ ایک ایسا رشتہ جو کاغذی طور پر برقرار ہے، لیکن جذباتی طور پر ختم ہو چکا ہوتا ہے۔

خاموش طلاق کیا ہے؟

خاموش طلاق اُس وقت ہوتی ہے جب میاں بیوی قانونی طور پر ایک ساتھ ہوں، لیکن جذباتی، ذہنی اور بعض اوقات جسمانی طور پر ایک دوسرے سے مکمل طور پر الگ ہو چکے ہوں۔ وہ ایک ہی چھت کے نیچے رہتے ہیں، بچوں کی پرورش ساتھ کرتے ہیں، سوسائٹی میں ایک ’خوش باش جوڑے‘ کا تاثر دیتے ہیں، لیکن اندر سے وہ اجنبی بن چکے ہوتے ہیں۔

خوشگوار شادی شدہ زندگی کیلئے میاں بیوی میں جھگڑے لازمی قرار

خاموش طلاق کی نشانیاں

ماہرین نفسیات کے مطابق، خاموش طلاق کی چند نمایاں نشانیاں یہ ہیں،

  • رومانس اور جسمانی تعلقات کا ختم ہو جانا
    جب آپ کے درمیان جسمانی قربت باقی نہ رہے، نہ صرف جنسی تعلقات بلکہ عام محبت بھرے لمس یا گلے لگانے جیسے جذبے بھی غائب ہو جائیں۔

  • صرف والدین بن کر رہ جانا، شریک حیات نہیں
    جب بات صرف بچوں کی پرورش، گھر کے خرچ اور روزمرہ کے معاملات تک محدود ہو جائے، اور ’میاں بیوی‘ کا رشتہ ختم ہو جائے۔

  • الگ الگ وقت گزارنا
    اگر آپ چھٹیوں پر ساتھ جانے کے بجائے الگ الگ منصوبے بناتے ہیں یا تقریبات میں اکیلے شرکت کرتے ہیں۔

  • خاموشی اور غیر دلچسپی
    جب بات چیت صرف ’آج رات کھانے میں کیا ہے؟‘ جیسے سوالات تک محدود ہو جائے، اور دل کی باتیں، خواب اور جذباتی اشتراک مکمل طور پر غائب ہو جائے۔

  • جھگڑوں کا ختم ہو جانا
    بظاہر یہ مثبت لگتا ہے، لیکن بعض اوقات نہ لڑنا اس بات کی علامت ہوتا ہے کہ اب آپ کو پرواہ ہی نہیں رہی۔

خاموشی کا بوجھ اور اس کے نقصانات

یہ خاموشی وقتی طور پر سکون کا تاثر دے سکتی ہے، لیکن یہ اندر ہی اندرجذباتی فاصلے کی وجہ سے رشتے کو کھوکھلا کرتی ہے۔

کیا میاں بیوی کے خوشگوار تعلقات انکے وزن میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں؟

تنہائی، مایوسی اور افسردگی بڑھتی جاتی ہے اور تعلق میں بے معنی پن آ جاتا ہے۔ اور اسکے منفی اثرات بچوں پر پڑتے ہیں، وہ الجھن، دباؤ یا عدم تحفظ محسوس کرتے ہیں۔ مالی خطرات بڑھ جاتے ہیں، کیونکہ قانونی طور پر آپ اب بھی ایک ہی اکائی سمجھے جاتے ہیں۔

اس رشتے کو کیسے سنوارا جا سکتا ہے؟

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ خاموش طلاق کے شکار ہیں، تو پہلا قدم ہے ’بات کرنا‘۔ جی ہاں بات کیجے اپنے شریک حیات سے کھل کر بات کریں کہ کیا وہ بھی یہی محسوس کر رہے ہیں؟ جذبات، توقعات اور ماضی کی باتوں پر کھل کر تبادلہ خیال کریں۔ اسکے علاوہ اگر آپ سمجھتے ہیں تو کسی ماہر معالج یا جوڑوں کے کونسلر کی مدد لیں تاکہ بات چیت کا راستہ کھل سکے۔

یاد رکھیں، تھراپی صرف رشتے کو بچانے کے لیے نہیں ہوتی، بلکہ اس لیے بھی ہوتی ہے کہ آپ باہمی احترام کے ساتھ یہ فیصلہ کر سکیں کہ آپ کو ایک ساتھ رہنا ہے یا نہیں۔

خاموش طلاق ایک خطرناک خاموش سفر ہے جو آہستہ آہستہ دو انسانوں کے درمیان دیوار بڑھتی جاتی ہے۔ اگر آپ بھی اپنے رشتے میں ایسی علامات محسوس کر رہے ہیں تو اب وقت ہے رک کر غور کریں، بات کریں، اور فیصلہ کریں۔ کیونکہ رشتہ صرف قانونی معاہدہ نہیں، بلکہ دو دلوں کا گہرا تعلق ہوتا ہے۔

More

Comments
1000 characters