جاپان نے 71 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا فری انٹری کے ساتھ ساتھ ایک نئے الیکٹرانک ٹریول اتھارائزیشن سسٹم (JESTA) کے اجراء کا اعلان کیا ہے، جو اب سنہ 2028 میں متعارف کروایا جائے گا۔ یہ نظام ابتدائی طور پر 2030 میں لانچ کرنے کا منصوبہ تھا، مگر اب اسے دو سال پہلے نافذ کیا جا رہا ہے۔
یہ اعلان جاپان کے وزیر انصاف کیسوکے سوزوکی نے 23 اپریل کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ، ’ہم امریکا کے ESTA کی طرز پر اپنا نظام 2028 تک لاگو کرنا چاہتے ہیں تاکہ بین الاقوامی سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو بہتر انداز میں منظم کیا جا سکے۔‘
’جیسٹا‘ متعارف کرانے کی وجوہات
’جیسٹا‘ متعارف کرانے کی وجوہات میں سرحدی تحفظ کو مضبوط کرنا، سفر سے قبل مسافروں کی معلومات کی جانچ پڑتال، امیگریشن عمل کو تیز اور آسان بنانا، ایئرپورٹس پر قطاروں میں کمی اور جدید خودکار نظام کے ذریعے فوری پراسیسنگ شامل ہیں۔
’جیسٹا‘ (JESTA) کیا ہے؟
’جاپان الیکٹرونک سسٹم فار ٹریول آتھورائیزیشن‘ کے تحت ویزا فری ممالک کے مسافروں کو جاپان روانگی سے پہلے ایک آن لائن درخواست مکمل کرنا ہوگی، جس میں درج ذیل معلومات دینا ضروری ہوگا۔
سفر کا مقصد، قیام کی مدت، رہائش کی تفصیلات اور ذاتی شناختی معلومات۔
درخواست کی منظوری کے بعد مسافروں کو ایک ڈیجیٹل اجازت نامہ جاری کیا جائے گا، جو عام طور پر 90 دن کے مختصر قیام کے لیے کارآمد ہوگا۔ جن افراد کی درخواستیں مسترد ہوں گی، وہ جاپان کے لیے پرواز پر سوار نہیں ہو سکیں گے۔
کن ممالک کے شہریوں کے لیے JESTA لازمی ہوگا؟
یہ نظام ان 71 ممالک اور خطوں کے شہریوں پر لاگو ہوگا جنہیں فی الحال جاپان میں داخلے کے لیے ویزا کی ضرورت نہیں۔
ان میں انڈورا، ارجنٹائن، آسٹریلیا، آسٹریا، بہاماس، بارباڈوس، بیلجیئم، برازیل، برونائی، بلغاریہ، کینیڈا، چلی، کوسٹا ریکا، کروشیا، قبرص، چیک ریپبلک، ڈنمارک، ڈومینیکن ریپبلک، ایل سلواڈور، ایسٹونیا، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، یونان، گوئٹے مالا، ہونڈوراس، ہانگ کانگ، ہنگری، آئس لینڈ، انڈونیشیا، آئرلینڈ، اسرائیل، اٹلی، لٹویا، لیسوتھو، لیختن اسٹائن، لتھوانیا، لکسمبرگ، مکاؤ، ملیشیا، مالٹا، ماریشس، میکسیکو، موناکو، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، نارتھ میسیڈونیا، ناروے، پانامہ، پولینڈ، پرتگال، قطر، رومانیہ، سان مارینو، سربیا، سنگاپور، سلوواکیہ، سلووینیا، جنوبی کوریا، اسپین، سورینام، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، تائیوان، تھائی لینڈ، تیونس، ترکی، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکا، اور یوروگوئے شامل ہیں۔
’جیسٹا‘ سے مسافروں کو کیا فوائد حاصل ہوں گے؟
جیسٹا سے مسافروں کو خودکار نظام سے امیگریشن کے تیز تر عمل، ایئرپورٹس پر بھیڑ میں نمایاں کمی، قبل از روانگی سکیورٹی چیک کے ذریعے بہتر تحفظ اور سیاحتی پالیسیوں کی بہتری کے لیے معیاری ڈیٹا کی دستیابی جیسے فوائد حاصل ہوں گے۔
یہ اقدام جاپان کے اس وژن کا حصہ ہے جس کا مقصد سنہ 2030 تک سالانہ 60 ملین غیر ملکی سیاحوں کی میزبانی کرنا ہے، اور جاپان کو عالمی سیاحتی نقشے پر ایک نمایاں مقام دلانا ہے۔