2023 میں پاکستان چھوڑ کر بھارتی نوجوان سچن مینا سے شادی کرنے والی سیما حیدر اب بھارت میں اپنے مستقبل کو لے کر شدید خوفزدہ ہیں۔ پہلگام حملے کے بعد حکومتِ ہند کی جانب سے پاکستانی شہریوں کی ویزہ سروسز معطل کیے جانے کے فیصلے کے بعد سیما کو ملک بدری کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے۔

پاکستان کے صوبے سندھ سے تعلق رکھنے والی سیما حیدر پہلے سے شادی شدہ تھیں مگر انہوں نے غیر قانونی طور پر نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہو کر سچن مینا سے شادی کر لی۔ وہ اپنے چار بچوں کو بھی ساتھ لے کر آئی تھیں۔

اب ایک وائرل ویڈیو میں سیما حیدر نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، جس میں وہ کہتی ہیں کہ، ’میں پاکستان کی بیٹی تھی، اب بھارت کی بہو ہوں۔ مجھے یہاں رہنے دیا جائے۔ میں پاکستان واپس نہیں جانا چاہتی۔‘

سیما کا کہنا ہے کہ انہوں نے شادی کے بعد ہندو مذہب اختیار کر لیا ہے۔

دوسری جانب، سیما کے وکیل اے پی سنگھ نے امید ظاہر کی ہے کہ سیما کو بھارت میں رہنے کی اجازت مل جائے گی کیونکہ، ان کے بقول، اب وہ پاکستانی شہری نہیں رہی۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ’سیما نے گریٹر نوئیڈا کے رہائشی سچن مینا سے شادی کی ہے اور حال ہی میں ان کے ہاں بیٹی ”بھارتی مینا“ کی پیدائش ہوئی ہے، اس لیے ان کی شہریت اب ان کے بھارتی شوہر سے جڑی ہوئی ہے، اور حکومت کا ویزہ معطلی کا فیصلہ ان پر لاگو نہیں ہونا چاہیے۔‘

یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں بدھ کے روز پاکستانی شہریوں کے ویزہ سروسز معطل کرنے سمیت کئی جوابی اقدامات کیے گئے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو جاری کردہ تمام ویزے 27 اپریل سے منسوخ تصور ہوں گے۔ صرف میڈیکل ویزے 29 اپریل تک مؤثر رہیں گے، اور بھارت میں موجود تمام پاکستانیوں کو ویزہ میعاد ختم ہونے سے پہلے ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ سیما حیدر نے مئی 2023 میں کراچی سے بھارت کا سفر کیا تھا۔ جولائی میں بھارتی حکام نے انہیں اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر کے ربپورہ علاقے میں سچن مینا کے ساتھ رہتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق دونوں کی دوستی 2019 میں آن لائن گیم کھیلتے ہوئے ہوئی تھی۔ اس وقت یہ جوڑا گریٹر نوئیڈا میں مقیم ہے۔

More

Comments
1000 characters