موت کا ذائقہ ہر جاندار کو چکھنا ہے لیکن کیا ہو اگر کبھی انسان کو موت ہی نہ آئے؟ اس حوالے سے سائنسدانوں نے دلچسپ نظریہ ظاہر کیا ہے۔
سائنسدانوں نے ایک عجیب اور حیران کن خیال پیش کیا ہے جسے ”کوانٹم امورٹیلیٹی“ (Quantum Immortality) کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب انسان حقیقت میں مرنے کے قریب ہوتا ہے، تو اسے دراصل موت کا احساس نہیں ہوتا بلکہ وہ کہیں اور منتقل ہو جاتا ہے جہاں ہم زندہ ہوجاتے ہیں۔ یہ نظریہ فزسسٹ ہیو ایورٹ کے (Many-Worlds Theory) پر مبنی ہے جس کے مطابق ایک جیسی کئی متوازی کائناتیں موجود ہو سکتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق، جب بھی ہم کسی خطرناک صورتحال میں ہوتے ہیں جس سے ہماری موت ہو سکتی ہے، تو ممکنہ طور پر ہمارا شعور کسی ایسی کائنات میں منتقل ہو جاتا ہے جہاں ہم بچ جاتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ہم ماضی میں کئی بار موت کے قریب آئے ہوں، لیکن ہمیں اس کا احساس ہی نہ ہوا ہو۔
موت کے فوراً بعد کیا ہوتا ہے؟ نرس کے دل دہلا دینے والے انکشافات
حال ہی میں ٹک ٹاک صارف کی ایک ویڈیو نے ”کوانٹم امورٹیلیٹی“ پر بحث کو جنم دیا، جس پر بہت سے لوگ اس خیال کے ممکنہ نتائج پر بات کر رہے ہیں۔ فزسسٹس فرینک پولمن اور روبین ویریسن نے بھی اس بحث میں حصہ لیا اور کہا کہ کچھ خاص کوانٹم سسٹمز میں مضبوط تعاملات (interactions) ذرات کو مکمل طور پر ختم ہونے سے روک سکتے ہیں، جس سے ذرات کے ٹوٹنے اور دوبارہ پیدا ہونے کا ایک مسلسل عمل شروع ہو جاتا ہے۔
موت کے وقت جسم سے روح کے اخراج کا ثبوت کیا؟ سائنس کو شاید جواب مل گیا
فرینک پولمن (ٹیکنیکل یونیورسٹی آف میونخ) نے جون 2019 میں کہا تھا کہ اب تک یہ مانا جاتا تھا کہ کوانٹم سسٹمز میں موجود ذرات کچھ وقت بعد تحلیل ہو جاتے ہیں، لیکن ہم نے پایا کہ حقیقت اس کے برعکس ہو سکتی ہے۔ مضبوط رابطہ انہیں ٹوٹنے سے روک سکتا ہے۔
ٹیکنیکل یونیورسٹی آف میونخ اور میکس پلانک انسٹیٹیوٹ کے ماہر طبیعیات روبی ویریسن نے بتایا کہ “جب یہ ذرات ٹوٹتے ہیں، تو انہی کے جیسے نئے ذرات انہی کے ٹکڑوں سے پیدا ہو جاتے ہیں۔ اگر یہ عمل تیزی سے ہو، تو ایک وقت کے بعد الٹا ردِعمل ہوتا ہے اور وہ ٹکڑے دوبارہ مل جاتے ہیں۔ یہ عمل بار بار ہو سکتا ہے اور ایک مسلسل چکر بن جاتا ہے، جس میں ٹوٹنا اور دوبارہ بننے کا عمل جاری رہتا ہے۔
مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے والا ملحد خدا پر ایمان لے آیا
اگرچہ کوانٹم امورٹیلیٹی ابھی صرف ایک خیال ہے، لیکن یہ موت اور شعور کے روایتی خیالات کو چیلنج کرتا ہے۔ اس نظریے کو بہتر سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔