بھارت کے جارحانہ عزائم، واویلے اور ”پانی بند کرو!“ جیسے فلمی ڈائیلاگز کے جواب میں پاکستانی عوام نے ایک بار پھر وہی کیا جس میں وہ سب سے آگے ہیں — میمز، مزاح اور ایسا طنز کہ دہلی میں بیٹھے حکمران بھی سر پکڑ کر بیٹھ گئے.

پہلگام حملے کے بعد بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے، ویزے بند کرنے اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا اعلان کر کے سمجھا کہ پاکستان میں بھونچال آ جائے گا۔

لیکن جواب میں پاکستانیوں نے ایسا ہنس ہنس کر رولا ڈالا کہ بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے خود ہی سوال اٹھا دیا، ’یہ لوگ ڈرنے کے بجائے مذاق کیوں بنا رہے ہیں؟‘

ایک پاکستانی صارف نے لکھا، ’لڑائی اگر کرنی ہے تو صبح نو بجے سے پہلے کر لو، نو پندرہ پہ گیس چلی جاتی ہے۔‘

کسی نے میمز میں دکھایا کہ ’پاکستانی اب نہانے کے لیے بھی بھارت سے پانی مانگیں گے!‘

تو کسی نے کہا، ’ہمیں تو آدھی دنیا کا قرض واپس کرنا ہے! عالمی دنیا بھارت کو حملہ نہیں کرنے دے گی، سب سکون سے سو جائیں۔‘

ایک صارف نے تو حد ہی کر دی، اور لکھا کہ ’حکومت چاہتی ہے بھارت پاکستان پر قبضہ کرے تاکہ اب عوام پر خرچ بھی نہ کرنا پڑے اور آئی ایم ایف سے قرض بھی معاف ہو جائے!‘

کراچی والوں نے حسب روایت بجلی پر لطیفے مارے: ’بریکنگ: کراچی میں دھماکے کے بعد اندھیرا، آغاز ہو گیا؟ نہیں بھائی! محلے کا ٹرانسفارمر پھر اڑ گیا!‘

ایک اور دل جلے کراچی والے نے لکھا، ’ڈئیر انڈیزن کراچی پر حملہ کرنا ہو تو موبائل فونز گھر پر چھوڑ کر آنا۔‘

ایک اور شاہکار ٹویٹ میں کہا گیا، ’جنگ سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے دبئی میں ہونی چاہیے!‘

سب سے زبردست تبصرہ ایک سنجیدہ لہجے میں آیا، مگر اس میں چھپی طنز نے ہر کسی کو ہنسا دیا، ’بھارت ہمیں کس چیز سے ڈرائے گا؟ پانی بند کرے گا؟ پہلے ہی قلت ہے! مارے گا؟ ہماری حکومت روز مارتی ہے! لاہور لے گا؟ لے جائے، آدھے گھنٹے میں واپس کر دے گا!‘

مزید میمز دیکھئے:

جہاں بھارتی میڈیا ”پاکستانی قیادت پسینے میں شرابور“ کی سرخیاں دے رہا تھا، وہیں پاکستانی عوام نے ثابت کر دیا کہ جب ان پر مصیبت بھی آئے، تو وہ اسے ایک چائے کی چسکی اور ایک میم کے ساتھ ہضم کر لیتے ہیں۔

More

Comments
1000 characters