مقبول پاکستانی اداکار فواد خان کی آنے والی ہندی فلم ’ابیر گلال‘ ایک بار پھر بھارتی تنازع کی زد میں آ گئی۔
یہ تنازعہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشت گرد حملے میں 26 سیاح ہلاک ہوئے جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر لگایا۔
اس واقعے کے بعد بھارت میں ایک بار پھر پاکستانی فنکاروں پر پابندی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، اور سوشل میڈیا پر فلم کا بائیکاٹ (#BoycottAbirGulaal) ٹرینڈ کر رہا ہے۔
تاہم بھارتی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ نامور پاکستان اداکار فواد خان نے پہلگام حملے کی مذمت کی ہے۔
فواد خان نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور انہوں نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا کہ پہلگام میں گھناؤنے حملے کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔ ہماری دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور ہم اس مشکل وقت میں ان کے اہل خانہ کے لیے دعا گو ہیں۔
تاہم سوشل میڈیا پر فواد خان کی پوسٹ میں لفظ ’مذمت‘ شامل نہیں، انہوں نے حملے کو وہشیانہ ضرور قرار دیا ہے اور متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے لیے اچھے جذبات کا اظہار کیا۔
پہلگام حملے کے بعد بھارت نے اپنی پرانی روایت برقرار رکھتے ہوئے سنیما یہاں تک کہ کھیلوں میں بھی اپنی سیاست چمکانی شروع کر دی ہے۔
عبیر گلال: فواد خان کا نیا انتخاب کیوں بنی؟ وجہ سامنے آگئی
فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سینی ایمپلائز (FWICE)، جو بھارتی فلم انڈسٹری کی 32 مختلف یونینز کی نمائندگی کرتی ہے، نے ایک بار پھر پاکستانی فنکاروں، گلوکاروں اور تکنیکی عملے پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تنظیم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اگر کوئی بھارتی پروڈیوسر، ہدایت کار یا تکنیکی ماہر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرتا ہوا پایا گیا تو اُس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ہم ہر ممکن کوشش کریں گے کہ ’ابیر گلال‘ کو بھارت میں ریلیز نہ ہونے دیا جائے۔“
مہاراشٹرا نونرمان سینا (MNS) کے سینئر رہنما امیہ کھوپکر نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی پاکستانی فنکاروں کے خلاف احتجاج کیا، اور اب بھی کرتے رہیں گے۔ ہم چیلنج کرتے ہیں کہ یہ فلم بھارت میں ریلیز کر کے دکھائیں۔“
یہ پہلا موقع نہیں جب پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ 2016 کے اُڑی حملے کے بعد بھی پاکستانی اداکاروں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
بھارت نے فواد خان کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ اور ماہرہ خان کی فلم ’رئیس‘ میں بھی تنازعہ شروع کیا تھا۔