بھارت کی ریاست کرناٹک کے ضلع بیلگام (چکوڈی) میں دسویں جماعت (ایس ایس ایل سی) کے امتحانات کے دوران طلبہ کی طرف سے امتحانی کاپیوں میں لکھی گئی عجیب و غریب درخواستیں اور پیسے ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ عجیب وغریب واقعہ بھارت میں پیش آیا جہاں ریاست کرناٹک کے ضلع بیلگام میں طلبہ نے سوالات کے جوابات دینے کے بجائے یہ گزارشات لکھ دیں کہ انہیں پاس کر دیا جائے جب کہ بعض امیدواروں نے اپنی گزارشات کو اپنے تئیں ’’زیادہ پُر اثر‘‘ بنانے کے لیے کاپیوں میں کرنسی نوٹ بھی رکھ دیے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک طالب علم نے اپنی پاس کرنے کے لیے انوکھی توجیح پیش کرتے ہوئے لکھا کہ ’’براہ کرم مجھے پاس کر دیں، میری محبت آپ کے ہاتھ میں ہے‘‘، اس کے ساتھ ہی اس نے کاپی کے اندر 500 روپے مالیت کا نوٹ بھی رکھ دیا۔
بھارت میں 150 سال پرانا کنواں 8 افراد کی جان لے گیا
ایک امیدوار نے دلچسپ پیشکش کرتے ہوئے لکھا کہ ’’سر، یہ 500 روپے سے چائے پی لیں اور مجھے پاس کر دیں۔‘‘
ایک طالبعلم نے تو فیل ہونے کی صورت میں اپنی مظلومیت کا نقشہ کھینچتے ہوئے ہمدردی بٹورنے کی کوشش کی اور لکھا کہ ’’اگر آپ نے مجھے پاس نہ کیا تو میرے والدین مجھے کالج بھیجنے سے انکار کر دیں گے۔‘‘
پاکستانی شہری کا بغیر ویزا کے بھارتی فلائٹ کے ذریعے بھارت کا سفر، ممبئی ایئرپورٹ کے حکام حیران
کئی طلبہ نے کرنسی نوٹ رکھ کر صرف یہ درخواست کی کہ ہمیں پاس کر دیں جب کہ کچھ نے کھلم کھلا رشوت کی پیشکش کرتے ہوئے لکھا کہ اگر انہیں پاس کر دیا گیا تو وہ مزید رقم بھی دے سکتے ہیں۔
امتحانی کاپیوں میں طلبہ کے یہ کارنامے اب بھارت بھر میں انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہے ہیں اور لوگ ملک کے نظام تعلیم پر بھی سوالات اٹھا رہے ہیں۔