کہا جاتا ہے کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، ایسا ہی کچھ چین میں دیکھنے میں آیا جہاں ایک بچی بلند عمارت سے گر کر کرشماتی طور پر بچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ 27 مارچ کو چین کے صوبے ہیبائی کے علاقے تنگثان میں پیش آیا جہاں 9 سالہ بچی 25 منزل سے نیچے گرگئی تھی۔
بچی اس وقت اپنے گھر میں تنہا تھی اور چینی میڈیا نے اس کا نام ظاہر نہیں کیا،اس بچی نے گھر کی کھڑکی کو کھولا تھا مگر بدقسمتی سے کھڑکی کا اسٹرکچر ڈھیلا تھا جس کے نتیجے میں نیچے جاگری۔
بچی 18 منزل نیچے موجود پلیٹ فارم پر گری، بچی کی ماں نے حادثے کے وقت اپنے دفتر میں تھی اور اسے شوہر نے کال کرکے بتایا کہ بیٹی گھر سے غائب ہے۔
رپورت کے مطابق بچی کی ماں نے بتایا کہ میری بیٹی اپنے گھر اسکول کا کام کر رہی تھی مگر جب میرے شوہر نے گھر پہنچ کر اسے رات کے کھانے کے لیے بلایا تو اس نے کوئی جواب نہیں دیا، انہوں نے مزید بتایا کہ ’میرے شوہر نے کھڑکی سے باہر 3 بار دیکھا اور انہیں زمین پر کچھ نظر نہیں آیا۔
ماں اور باپ کو بچی کے بارے میں اس وقت علم ہوا جب عمارت کا انتظام سنبھالنے والے ایک فرد نے فون کرکے انہیں بتایا کہ بچی 7 ویں منزل کے پلیٹ فارم پر گری ہوئی ہے۔
ماں کی ایک ساتھی خاتون کے مطابق 7 ویں منزل کے رہائشی ایک فرد نے آواز سنی اور اسے لگا کہ کچھ گرا ہے، وہ باہر گیا اور بچی کو دریافت کیا جس کے بعد اس نے عمارت کی انتظامیہ کو فون کیا،اس جگہ گرنے کے بعد بچی اٹھ کر کچھ قدم چلی تھی جس کے باعث والد اسے نیچے دیکھنے سے قاصر رہا تھا، پھر دوبارہ لیٹ گئی۔
بچی کی ماں نے بتایا کہ جب ہم نے اسے دریافت کیا تو اس نے سکول کی یونیفارم پہنی ہوئی تھی جبکہ منہ اور کانوں سے خون بہہ رہا تھا، آنکھیں سوج گئی تھیں مگر وہ ہوش میں تھی،ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت زدہ ہوگئے تھے اور بیٹی نے ہمیں دیکھ کر کہا کہ مجھے بچاؤ۔
اس علاقے کے تمام ہسپتالوں نے بچی کی حالت دیکھ کر اس کا علاج کرنے سے انکار کر دیا تھا تو والدین اسے فوری طور پر بیجنگ لے گئے،بیجنگ کے چلڈرنز اسپتال میں ڈاکٹروں نے بچی کا معائنہ کیا اور حیران رہ گئے کہ اتنی بلندی سے گر کر بھی اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا تھا، بس بازؤں کی ہڈیوں میں فریکچر ہوا تھا اور چند دیگر پسلیاں متاثر ہوئی تھیں مگر دماغ محفوظ رہا تھا۔
اسپتال میں بچی کی کئی بار سرجری کی گئی اور 10 دن بعد ڈسچارج کر دیا گیا اور اب وہ اسکول کے امتحانات کی تیاری کر رہی ہے۔