جالندھر بولی وڈ فلم ”جاٹ“ کے ایک منظر پر شدید تنقید کے بعد، اداکار سنی دیول، رندیپ ہودا، ونیت کمار سنگھ، ہدایتکار گوپی چند مالینی اور پروڈیوسر نوین یرنینی کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ مقدمہ جالندھر کے صدر پولیس اسٹیشن میں بھارتیہ نیا سنہتا (BNS) کی دفعہ 299 کے تحت مقامی شہری وِکلپ گولڈ کی شکایت پر درج کیا گیا۔

فلم ’جاٹ‘ پر پابندی کیلئے دو دن کا الٹی میٹم، ایک سین نے ہنگامہ کھڑا کردیا

شکایت کنندہ کے مطابق، فلم کے ایک سین میں چرچ کے اندرونی حصے میں ایسا منظر دکھایا گیا ہے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین کے مترادف ہے۔ جس سے عیسائی برادری کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔

اسی سلسلے میں عیسائی برادری کے افراد نے پولیس کمشنر کے دفتر کے باہر احتجاج بھی کیا اور ایک میمورنڈم جمع کرواتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

وہ فلم جوریلیز سے پہلے ہی بلاک بسٹر بن گئی، کیا سلمان خان کا سکندر خطرے میں ہے؟

متنازع سین میں ولن کا کردار ادا کرنے والے رندیپ ہودا کو ایک مقدس صلیب کے نیچے کھڑے ہو کر ہنگامہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جبکہ عقیدت مند عبادت میں مشغول نظر آتے ہیں۔

اسی دوران، بدمعاشی، ڈرانے دھمکانے اور بے ادبی کے مناظر دکھائے گئے ہیں، جسے برادری نے انتہائی توہین آمیز اور مذہب کی تضحیک قرار دیا ہے۔

اس منظر کا ایک حصہ فلم کے ٹریلر میں بھی شامل ہے، جس پر ابتدائی ردعمل کے بعد فلم پر پابندی لگانے کی دھمکیاں بھی دی جا چکی ہیں۔

متنازعہ فلم ”جاٹ“ باکس آفس پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ فلم نے ریلیز کےپہلے ہفتے میں تقریبا 61.50 کروڑ روپے کا بزنس کیا ہےاور اب یہ اکشے کمار کی آنے والی فلم ”کیسری 2“ سے مقابلے کے لیے تیار ہے۔

فلم کو مَیتھری مووی میکرز اور پیپل میڈیا فیکٹری نے پروڈیوس کیا ہے۔ ہدایتکار گوپی چند مالینی کی ڈائریکشن میں بننے والی اس فلم میں سنی دیول، رندیپ ہودا اور ونیت کمار سنگھ نے اہم کردار نبھائے ہیں۔

More

Comments
1000 characters