بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان نہ صرف اپنی شاندار اداکاری، بلکہ اپنی دلنشین شخصیت اور جذباتی پہلوؤں کی وجہ سے بھی بے حد مقبول ہیں۔ مگر ان کے زندگی کے پردے کے پیچھے ایک ایسا دکھ چھپا ہے، جسے کم ہی لوگ جانتے ہیں ، وہ ہے ان کی بڑی بہن شہناز لالہ رخ خان کی خاموشی۔
شاہ رخ خان اور ان کی بہن کی زندگی میں ایک بہت بڑا موڑ اس وقت آیا، جب 1981 میں ان کے والد میر تاج محمد خان کا انتقال ہوا۔
شاہ رخ خان نے ایک پرانے انٹرویو میں بتایا تھا کہ ’جب ابو کا انتقال ہوا، شہناز نے نہ کچھ کہا، نہ روئی۔ وہ بس زمین پر گر گئیں اور سر پر چوٹ آئی۔ اس کے بعد دو سال تک نہ انہوں نے کچھ کہا، نہ روئیں، بس خلا میں گھورتی رہتیں۔‘
’ابے تو ہے کون؟‘ مسلم شوہر کی تضحیک پر سوناکشی سنہا برس پڑیں
یہ واقعہ شہناز کے لیے صرف ایک ذاتی نقصان نہیں، بلکہ ایک شدید نفسیاتی صدمہ بھی ثابت ہوا، جس نے ان کی پوری شخصیت کو متاثر کیا۔
شہناز لالہ رخ خان، جنہیں قریبی لوگ ”لالہ رخ“ کے نام سے پکارتے ہیں، ایک انتہائی سادہ، کم گو، اور شہرت سے دور رہنے والی شخصیت ہیں۔ وہ آج بھی ممبئی میں واقع شاہ رخ کے گھر ”منت“ میں ان کے ساتھ رہتی ہیں۔
ابراہیم علی خان اور پلک تیواری صرف دوست یا بات اس سے بڑھ گئی؟ اداکار نے خاموشی توڑ دی
جہاں شاہ رخ ہر وقت کیمروں اور لائٹس کے درمیان ہوتے ہیں، شہناز خان زندگی کو ایک بالکل مختلف انداز میں جیتی ہیں، ایک خاموش اور جذباتی دنیا میں۔
شہناز نے قانون کی تعلیم حاصل کی اور انہیں بچپن میں انتہائی ذہین سمجھا جاتا تھا۔ خود شاہ رخ خان بھی اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ ان کی بہن ذہانت میں ان سے کہیں آگے تھیں، لیکن زندگی کے صدمات نے ان کی اندرونی چمک کو مدھم کر دیا۔
شاہ رخ کی زندگی میں ایک ایسا جذباتی ستون ہے، جو ہمیشہ ان کے دل کے سب سے قریب رہا ہے، چاہے وہ کیمرے کی آنکھ سے دور ہی کیوں نہ ہو۔
شاہ رخ خان نے ہمیشہ اپنی بہن کا خاص خیال رکھا ہے۔ وہ ان کے لیے ایک محافظ، سہارا اور دوست بن کر کھڑے رہے۔ انہوں نے کبھی شہناز کو تنہا محسوس نہیں ہونے دیا اور ان کی ذہنی سکون و عزت نفس کو ہمیشہ مقدم رکھا۔
شہناز لالہ رخ خان ایک ایسی شخصیت ہیں جو شہرت کے بغیر بھی باوقار ہیں، جو گفتگو کیے بغیر بھی گہرے اثرات رکھتی ہیں۔ ان کی زندگی ان تمام لوگوں کے لیے ایک مثال ہے، جو خاموشی سے اپنے زخموں کو سہتے ہیں، مگر دوسروں کے لیے مضبوطی کا استعارہ بنے رہتے ہیں۔