معروف فلم ساز انوراگ کشیپ نے اپنی نئی فلم ”پھولے“ کی ریلیز پر برہمن گروپوں کی مخالفت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ فلم کا موضوع دلت رہنماؤں اور سماجی مصلحین، جیوتی راؤ اور ساوتری بائی پھولے کی زندگی پر مبنی ہے۔ فلم کی ریلیز متنازع مواد کے الزام پر دو ہفتوں کے لیے مؤخر کر دی گئی ہے۔
بدھ کے روز انوراگ کشیپ نے سوشل میڈیا پر کئی پوسٹس کے ذریعے ذات پات، سنسرشپ اور نظام میں موجود مبینہ جانبداری پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے ایک پوسٹ میں لکھا، ’میری زندگی کا پہلا ناٹک جیوتی بائی اور ساوتری بائی پھولے پر تھا۔ اگر اس ملک میں ذات پات نہیں ہوتی تو انہیں جدوجہد کی ضرورت ہی کیوں پیش آتی؟ اب کچھ برہمن شرمندہ ہیں یا شرمندگی میں مر رہے ہیں، یا پھر کسی الگ ہی برہمن بھارت میں جی رہے ہیں جو ہمیں نظر نہیں آ رہا۔ اب —– کون ہے، کوئی تو سمجھائے؟‘
دھمکیوں کے بعد فلم ساز گھبرا گئے، فواد خان کی فلم کا میوزک لانچ اب کہاں ہوگا؟
انوراگ نے سوال اٹھایا کہ فلموں کو ریلیز سے پہلے یہ گروپ آخر کیسے دیکھ لیتے ہیں؟ ’جب فلم سینسر بورڈ کے پاس جاتی ہے تو وہاں صرف چار ممبرز ہوتے ہیں۔ پھر یہ گروہ فلم تک کیسے پہنچتے ہیں؟ تب تک جب تک کوئی انہیں دکھا نہ رہا ہو؟ سارا نظام ہی بگڑا ہوا ہے۔‘
فلم ساز نے اپنی اور دیگر فلموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جن میں سماجی موضوعات شامل ہوں، انہیں روکنے یا غیر اعلانیہ پابندی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پنجاب 95، تیس، دھڑک 2، پھولے۔۔۔ اور پتہ نہیں کتنی فلمیں ہیں جو ذات پات پر مبنی، علاقائی، یا نسلی ایجنڈے کو بے نقاب کرتی ہیں اور انہیں بلاک کر دیا جاتا ہے۔ شرم کی بات ہے کہ انہیں یہ تک کہنے کی ہمت نہیں کہ فلم میں آخر مسئلہ کیا ہے۔ ڈرپوک لوگ!‘
خیال رہے کہ فلم ”پھولے“ میں پراتیک گاندھی اور پترالیکھا مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلم میں انیسویں صدی کے بھارت میں ذات پات اور صنفی مساوات کے خلاف جیوتی راؤ اور ساوتری بائی پھولے کی انقلابی جدوجہد کو پیش کیا گیا ہے۔
فلم کی ریلیز 11 اپریل کو طے تھی، مگر اکھیل بھارتیہ برہمن سماج اور پرشورام آرتھک وکاس مہا منڈل جیسے گروپوں کی مخالفت کے باعث فلم سرٹیفیکیشن بورڈ نے کچھ تبدیلیاں تجویز کیں، جو فلم سازوں نے شامل کر لیں۔ اب فلم 25 اپریل کو ریلیز کی جائے گی۔
کپل شرما کی معروف ہدایتکار انوراگ کشیپ کو دھمکی
فلم سازوں کا کہنا ہے کہ وہ مخالفین سے بات چیت کے لیے وقت لینا چاہتے تھے تاکہ واضح کر سکیں کہ فلم میں کوئی قابل اعتراض مواد موجود نہیں۔
”پھولے“ ایک ایسی فلم ہے جس کا مقصد ماضی کی سچائی کو دکھانا اور سماجی انصاف کے لیے کی گئی قربانیوں کو اجاگر کرنا ہے، مگر موجودہ تنازع نے بھارت میں آرٹسٹک آزادی اور سنسرشپ کے مسئلے کو ایک بار پھر سامنے لا دیا ہے۔