معروف انسٹاگرام انفلوئنسر اپوروا مکھیجا، جنہیں آن لائن دنیا میں ”ریبل کِڈ“ کے نام سے جانا جاتا ہے، انہوں نے مبینہ طور پر اپنا ممبئی کا فلیٹ خالی کر دیا ہے۔ ان کی حالیہ انسٹاگرام اسٹوری میں ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ اپنے خالی فلیٹ کی لائٹ بند کرتے ہوئے دکھائی دے رہی ہیں۔ ویڈیو کے ساتھ انہوں نے مختصر کیپشن لکھا، ’ایک دور کا اختتام۔‘

اپوروا نے ابھی اس معاملے پر براہِ راست کوئی بیان نہیں دیا، مگر یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ حالیہ ”انڈیاز گاٹ لیٹنٹ“ تنازعے کا حصہ بنی تھیں، جس کی وجہ سے ان پر شدید آن لائن تنقید کی گئی۔

ویڈیو میں اپوروا سفید لباس میں اپنے خالی اپارٹمنٹ کی دیوار کے ساتھ خاموش کھڑی نظر آتی ہیں، جبکہ اردگرد کارڈ بورڈ کے ڈبے، بوتلیں اور صفائی کا سامان پڑا ہوا ہے۔ کمرے کی مدھم روشنی اس منظر کو مزید سنجیدہ بناتی ہے۔ یہ واضح نہیں کہ وہ صرف فلیٹ چھوڑ کر کسی اور جگہ منتقل ہوئی ہیں یا ممبئی ہی چھوڑ چکی ہیں۔

صرف چار ماہ قبل اپوروا نے یوٹیوب پر اپنے فلیٹ کی مکمل جھلک دکھائی تھی، جہاں انہوں نے ممبئی میں نئے آغاز کا تاثر دیا تھا۔ وہ یہاں اپنے دوستوں کے ساتھ رہ رہی تھیں۔

رنبیر الہٰ آبادیہ دھول جھاڑ کر دوبارہ اٹھنے کو تیار

’لیٹنٹ‘ تنازعہ کیا ہے؟

جنوری میں نشر ہونے والے ایک متنازع یوٹیوب شو ”انڈیاز گاٹ لیٹنٹ“ (India’s Got Latent) میں اپوروا مکھیجا بھی بطور مزاحیہ فنکار شامل تھیں۔ شو کے ایک حصے میں یوٹیوبر رنویر الہٰ آبادی نے والدین اور جنسی موضوعات پر نازیبا باتیں کیں، جس پر سخت ردعمل آیا۔ اگرچہ تنقید کا زیادہ تر رخ رنویر کی جانب تھا، مگر اپوروا کے کلپ نے بھی سوشل میڈیا پر منفی تبصرے کو جنم دیا۔

شو کے خالق، معروف کامیڈین سمے رائنا نے بعد ازاں پروگرام کی تمام اقساط ڈیلیٹ کر دیں۔ سمے، رنویر، اپوروا اور دیگر کے خلاف متعدد ایف آئی آرز بھی درج ہو چکی ہیں۔

رنویر کے فحش مزاق کے بعد سمے کے شو میں کیا ہوا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

نفرت انگیزی، ہراسانی اور ذاتی حملے

تنازعے کے بعد اپوروا نے انسٹاگرام سے اپنی تمام پوسٹس ہٹا دی تھیں اور کچھ عرصے کے لیے سوشل میڈیا سے کنارہ کش ہو گئی تھیں۔ واپسی کے بعد انہوں نے ایک جذباتی پوسٹ میں انکشاف کیا کہ انہیں ریپ اور تیزاب گردی کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے مینیجر نے انہیں گھر واپس جانے سے روکا کیونکہ ان کا پتہ آن لائن لیک ہو چکا تھا۔

اپوروا کا کہنا تھا کہ جب وہ پولیس کے پاس بیان ریکارڈ کروانے گئیں تو میڈیا کے رویے نے انہیں ”انسانیت سے خالی“ تجربہ محسوس کروایا۔ ان کے والدین نے اس مشکل وقت میں ان کا ساتھ دیا، مگر ٹرولز نے ان کی والدہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی گندے تبصرے شروع کر دیے۔

اپوروا نے پوسٹ میں لکھا، ’میں نے یہ سب کیا، اس لیے شاید مجھے یہ سہنا پڑا، مگر میرے والدین اس کے حقدار نہیں تھے‘۔

نازیبا گفتگو کے سبب مقدمات کا سامنا کرنیوالے بھارتی اسٹارز

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس ویڈیو سے ہونے والی آمدنی ایک این جی او کو دی جائے گی جو تیزاب گردی، جنسی زیادتی اور گھریلو تشدد کا شکار خواتین کی مدد کرتی ہے۔

اپوروا مکھیجا کا فلیٹ چھوڑنا شاید محض رہائش کی تبدیلی نہ ہو، بلکہ ایک تلخ باب کا اختتام بھی ہو سکتا ہے۔ ان کے مداح اب یہ جاننے کے منتظر ہیں کہ وہ آگے کہاں اور کیسے اپنی زندگی کا نیا آغاز کریں گی۔

More

Comments are closed on this story.