امریکا میں طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے، جب امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) نے جمعہ کے روز کمپنی کے 2,612 طیاروں کے لیے ایئر ورتھینس ڈائریکٹیو جاری کیا۔

یہ اقدام اس واقعے کے بعد اٹھایا گیا جب ایک مسافر باتھ روم میں پھنس گیا کیونکہ دروازے کا لاک خراب تھا، جس کے باعث وہ دروازہ کھول نہ سکا۔

بنگلہ دیش نے شیخ مجیب کی نواسی کے وارنٹ جاری کر دیے

رپورٹ کے مطابق، نہ صرف مسافر باتھ روم سے باہر نہ نکل سکا بلکہ پرواز کے عملے کے افراد بھی بائی فولڈ دروازہ کھولنے میں ناکام رہے۔ نتیجتاً، پائلٹس کو ایک ”غیر مجوزہ ہنگامی لینڈنگ“ کرنی پڑی، کیونکہ کسی مسافر کا باتھ روم میں پھنس جانا شدید ٹربولنس یا میڈیکل ایمرجنسی جیسے حالات میں خطرناک ہو سکتا ہے۔

یہ واقعہ بوئنگ کے لیے مالی طور پر مہنگا ثابت ہو سکتا ہے۔ ایف اے اے کا اندازہ ہے کہ اس مسئلے کے حل پر 34 لاکھ ڈالر تک لاگت آئے گی، جس میں ہر نئے لاک کی قیمت تقریباً 481 ڈالر تک شامل ہے۔ اگرچہ کمپنی کے کچھ طیارے وارنٹی میں ہیں، جس کا مطلب ہے کہ یہ اخراجات بوئنگ کو خود برداشت کرنے پڑ سکتے ہیں۔

افغان حکومت کی بے حسی، واپس بھیجے گئے مہاجرین افغانستان میں رُل گئے

یہ مسئلہ ان 3,461 طیاروں میں سے تقریباً تین چوتھائی پر اثر انداز ہو سکتا ہے جو بوئنگ نے امریکی گاہکوں کو فراہم کیے ہیں۔ ایف اے اےنے اسٹیک ہولڈرز کو 27 مئی تک اپنی رائے جمع کرانے کی مہلت دی ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں جب باتھ روم کی خرابی نے پرواز کو متاثر کیا ہو۔ پچھلے ماہ ایئر انڈیا کی ایک پرواز کو نو گھنٹے بعد واپس شکاگو لوٹنا پڑا کیونکہ زیادہ تر باتھ رومز خراب ہو گئے تھے۔

وجہ تھی کہ ایک مسافر نے بیت الخلا میں تھیلے، کپڑے اور چیتھڑے بہانے کی کوشش کی۔

اسی طرح فروری 2024 میں، ایک پرواز کو بحر اوقیانوس کے اوپر سے واپس آنا پڑا کیونکہ نو میں سے آٹھ باتھ رومز نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔

More

Comments
1000 characters