جیسے ہی اپریل کا مہینہ شروع ہوتا ہے، سورج کی تمازت اپنے جوبن پر آ جاتی ہے۔ گرمیوں کے اس موسم میں جہاں ہمیں پسینے، پانی کی کمی اور تھکن جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، وہیں ہماری جلد بھی متاثر ہوتی ہے۔ خاص طور پر پمپلز، سرخ دھبے اور گرمی کے دانے جلد کے عام مسائل بن جاتے ہیں۔

پمپلز کیوں ہوتے ہیں؟

گرمیوں میں درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی جسم میں سیبم (sebum) کی پیداوار میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ سیبم کی زیادہ مقدار جلد کے مساموں کو بند کر دیتی ہے، جس سے پمپلز اور دانے نمودار ہوتے ہیں۔ اگر ان کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جلن، خارش اور بدنما دھبوں کا باعث بن سکتے ہیں۔

ایک رنگ جو ہمیں دکھتا تو ہے، لیکن حقیقت میں موجود نہیں

جلد کو بچانے کے لیے آزمودہ ٹوٹکے

ایلو ویرا جیل کا استعمال

ایلو ویرا جیل جلد کو نہ صرف ٹھنڈک فراہم کرتا ہے بلکہ بیکٹیریا کو بھی ختم کرتا ہے۔ رات کے وقت اس کا استعمال پمپلز کو خشک کر کے جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے۔

ملتانی مٹی اور عرق گلاب

ایک چمچ ملتانی مٹی میں عرقِ گلاب ملا کر پیسٹ بنا لیں اور اسے پمپلز یا گرمی دانوں پر لگائیں۔ یہ جلد کو ٹھنڈا کرتا ہے اور انفیکشن سے بھی بچاتا ہے۔

دوپہر کی جھپکی: توانائی اور دماغی صلاحیت کو بڑھانے کا مؤثر طریقہ

رسیلے پھلوں کا استعمال

اپنی غذا میں ایسے پھل اور سبزیاں شامل کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو، جیسے تربوز، کھیرا، ٹماٹر، نارنجی اور ناریل کا پانی۔ یہ جلد کو اندر سے ہائیڈریٹ رکھتے ہیں۔

ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنیں

سوتی اور ریشمی کپڑوں سے بنے ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہننے سے جلد کو ہوا لگتی ہے اور پسینہ بھی آسانی سے خشک ہوتا ہے۔ تنگ اور مصنوعی کپڑوں سے پرہیز کریں۔

زیادہ پانی پینا نہ بھولیں

روزانہ کم از کم 3 سے 4 لیٹر پانی پینا جسم کی اندرونی گرمی کو کم کرتا ہے اور جلد کو تروتازہ رکھتا ہے۔

گرمیوں میں اپنی جلد کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔ قدرتی اجزاء کا استعمال جلد کو نقصان دہ کیمیکلز سے بچاتا ہے۔ اگر جلد کے مسائل شدت اختیار کریں تو کسی ماہرِ امراض جلد (Dermatologist) سے مشورہ ضرور لیں۔

More

Comments
1000 characters