پاکستان کے مشہور ٹک ٹاکر اور یوٹیوبر رجب بٹ اپنی شادی پر اسراف، پولیس کیسز، لڑائی جھگڑوں اور 295 کے نام سے اپنا پرفیوم لانچ کرنے کے بعد اپنے حالیہ کیس کی وجہ سے خبروں میں ہیں، لیکن اس بار انہوں نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس نے سوشل میڈیا صارفین کو طیش دلا کر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

رجب بٹ نے اپنی ماں کی تصویر اپنے بازو پر گودنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی ماں سے بے انتہا پیار ہے اور یہ ٹیٹو ان کے اس پیار کا ثبوت ہے۔ وہ ہمیشہ اپنی ماں کی تصویر کو اپنے ساتھ لگا کر رکھنا چاہتے تھے۔ یہ ان کا دوسرا ٹیٹو ہوگا، اور وہ اسے اپنے لیے ایک خاص قدم قرار دے رہے ہیں۔

رجب نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے علماء کے مطابق، یہ عمل جائز ہے، لیکن ساتھ ہی انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اسلام میں ایسا جائز نہیں ہے تو وہ ان کی نقل نہ کریں۔

لیکن سوشل میڈیا صارفین رجب بٹ کے اس اقدام پر سخت برہم ہیں اور انہوں نے سخت الفاظ میں رجب بٹ پر تنقید کی ہے۔ بہت سےصارفین کا کہنا ہے کہ ٹیٹو بنوانا اسلام میں حرام ہے اور ماں سے محبت کا اظہار کرنے کے اور بھی طریقے ہیں۔

جنّت مرزا کو پشاور زلمی کی سوشل میڈیا مہم کا آفیشیل ایمبیسیڈرمقرر کر دیا گیا

ان کا مزید کہنا ہے کہ اپنی والدہ سے پیار کرنا بہت نیک کام ہے لیکن اپنے جسم پر ان کے چہرے کا ٹیٹو بنوانا آپ کی محبت کے اظہار کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ کچھ صارفین نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر اتنے متنازعہ اقدامات شیئر کرنے کے بجائے فی الحال اس سے دوری اختیار کرے رکھیں۔

ہانیہ عامر کی لہنگا چولی میں غضب ادائیں، قیمت کیا؟

یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب رجب بٹ نے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ ان کی شادی، لڑائیوں، اور حال ہی میں پرفیوم لانچ کے بعد بھی ان پر کئی اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔ اب یہ نیا اقدام بھی بحث کا باعث بنا ہوا ہے۔

سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ٹیٹو بنوانا ماں سے محبت کا صحیح اظہار ہے؟ یا پھر یہ محض توجہ حاصل کرنے کا بہانہ؟ فی الحال جہاں رجب بٹ اپنے فیصلے پر قائم ہیں،وہیں سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت بھی زوروں پر ہے۔

More

Comments
1000 characters