شہر کی سڑکوں پر نظر آنے والے مین ہول کور اکثر نظر انداز کر دیے جاتے ہیں، لیکن حقیقت میں یہ ہمارے شہری نظام کا ایک نہایت اہم حصہ ہیں۔

یہ ڈھکن زمین کے نیچے موجود پانی، نکاسی آب، سیوریج اور بجلی جیسے اہم نظاموں تک رسائی فراہم کرتے ہیں، تاکہ ان کی دیکھ بھال اور مرمت ممکن ہو سکے۔

بظاہر سادہ نظر آنے والے یہ مین ہول درحقیقت ایک تکنیکی سوچ کا نتیجہ ہیں، خاص طور پر ان کا گول ڈیزائن۔

آپ نے کبھی سوچا ہے کہ مین ہول کے ڈھکن زیادہ تر گول ہی کیوں ہوتے ہیں؟ اس کے پیچھے کئی سائنسی اور عملی وجوہات ہیں۔

حفاظت کا بہترین طریقہ

گول شکل کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ مین ہول میں گر نہیں سکتا، چاہے آپ اسے کسی بھی زاویے سے رکھیں۔ اگر ڈھکن چوکور یا مستطیل ہوتا، تو یہ ایک خاص زاویے پر مین ہول میں گر سکتا تھا، جو ایک بڑا حادثہ بن سکتا ہے۔ اس لیے گول شکل حادثات سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔

آسانی سے تیار اور کم قیمت

گول ڈھکن بنانا نسبتاً آسان اور سستا ہے۔ یہ ایک جیسے سانچے سے تیار کیے جا سکتے ہیں، جو پیداوار کو آسان بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، گول شکل کی وجہ سے ان کو زمین پر گھمانا اور ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا بھی آسان ہوتا ہے۔

یکساں دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت

گول ڈھکن وزن کو برابر طریقے سے تقسیم کرتے ہیں، جس سے یہ گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کے وزن کو آسانی سے سہہ لیتے ہیں۔ اس سے ڈھکن کے ٹوٹنے یا خراب ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں، جبکہ چوکور ڈھکن پر دباؤ زیادہ تر کونوں پر پڑتا ہے، جس سے نقصان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تنصیب اور مرمت میں آسانی

گول ڈھکن کو کھولنا اور دوبارہ لگانا آسان ہوتا ہے کیونکہ اسے خاص زاویے پر رکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ مزدور بغیر کسی الجھن کے اسے اوزاروں کی مدد سے آسانی سے ہٹا یا لگا سکتے ہیں۔

دنیا بھر میں اپنایا گیا ڈیزائن

مین ہول کا گول ڈیزائن اب دنیا بھر میں ایک معیاری طریقہ بن چکا ہے۔ وقت کے ساتھ ثابت ہو چکا ہے کہ یہ سب سے زیادہ محفوظ، مضبوط اور قابل اعتماد ڈیزائن ہے۔ اسی لیے انجینئر اور شہری ادارے اسی ڈیزائن کو ترجیح دیتے ہیں۔

مین ہول کور بظاہر چھوٹی چیز لگ سکتی ہے، لیکن اس کا ڈیزائن، حفاظت اور عملی فوائد اسے شہری انفراسٹرکچر کا ایک لازمی حصہ بناتے ہیں۔ گول مین ہول کور نہ صرف ٹیکنیکل اعتبار سے بہتر ہیں بلکہ روزمرہ کے استعمال میں بھی سب سے محفوظ اور موثر ثابت ہوئے ہیں۔

More

Comments are closed on this story.