پاکستان سپر لیگ ایڈیشن 10 کے ترانے میں بھی علی ظفر نے اپنی آواز کا جادو جگایا جو کرکٹ شائقین کو سننے اور دیکھنے کو ملا، تاہم اس بار کا ترانہ لوگوں کو کچھ پسند نہ آیا۔
پی ایس ایل 10 کے تھیم سانگ میں علی ظفر کے ساتھ معروف گلوکار ابرارالحق، نتاشہ بیگ اور طلحہٰ انجم نے بھی ترانے میں جان بخشی۔
علی ظفر نے حال ہی میں کرکٹ پاکستان کو ایک ویب چینل کو خصوصی انٹرویو دیا جس پر انہوں نے اپنے ترانے پر ہونے والی تنقید پر خاموشی توڑ دی۔
پی ایس ایل 10 کے کمنٹری پینل کا اعلان، عالمی و قومی ستارے شامل
علی ظفر کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کے ساتھ میرا جذباتی رشتہ ہے، میں نے شروع سے ہی اس ایونٹ کی بھرپور حمایت کی اور اپنے گانے اور پرفارمنسز کے ذریعے رونق میں اضافہ کیا، میرا مقصد ہمیشہ ایسا ترانہ بنانا ہوتا ہے جو ہر پاکستانی گنگنا سکے۔
معروف گلوکار علی ظفر کا کہنا تھا کہ میں کسی چیز میں خود کا اختیار نہیں سمجھتا بلکہ ایک عاجز فنکار کے طور پر صرف کوشش کرتا ہوں، نتیجہ عوام پر ہے، اس بار ترانے میں صرف میری ہی نہیں بلکہ دیگر گلوکاروں کی بھی آوازیں شامل ہیں تاکہ ہر کسی کو اپنا رنگ دکھانے کا موقع ملے۔
پی ایس ایل 10 کے آن لائن ٹکٹوں کی فروخت کا آغاز، کہاں سے ملیں گے؟
گلوکار نے اپنے ترانے پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر پی ایس ایل ترانے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کی جا رہی ہے، جب میں نے اپنا گانا ’چھنوں‘ لانچ کیا تھا تو وہ راتوں رات مقبول ہوا تھا، تاہم بہت سے قریبی دوستوں تک نے میرے خلاف فورمز پر لکھنا شروع کر دیا تھا۔
علی ظفر کا کہناتھا کہ میری کامیابی پر میرے اپنے دوستوں نے کہا تھا کہ میں گلوکاری کے قابل نہیں ہوں، میں نے پاکستان کے میوزک کو برباد کر دیا ہے وغیرہ۔
علی ظفر کا مزید یہ کہنا تھا کہ جہاں عزت ملتی ہے وہاں کچھ لوگوں کے منفی رد عمل بھی سامنے آتے ہیں، ان باتوں کا مقصد صرف آپ کو الجھانا اور آپ کی حوصلہ شکنی کرتی ہوتی ہے۔
Comments are closed on this story.