آرٹیفیشل انٹیلی جنس یا اے آئی کے ذریعے تخلیق کردہ تصاویر نے حالیہ برسوں میں تیز ترین ترقی کی ہے، خاص طور پر اسٹوڈیو گبلی کے اسٹائل میں بنائی جانے والی تصاویر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دھوم مچا رکھی ہے۔

’چیٹ جی پی ٹی 4 او‘ کے لانچ کے بعد، ان تصاویر کی تخلیق میں نہ صرف اضافہ ہوا ہے بلکہ ان کے حقیقت پسندانہ اور دلکش انداز نے لاکھوں صارفین کی توجہ بھی حاصل کی ہے۔ بعض اوقات ان کی مقبولیت کے باعث اے آئی کی امیج جنریشن کی صلاحیت بھی عارضی طور پر متاثر ہوئی۔

تاہم، ان تصاویر کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے قانونی مسائل کو جنم دیا ہے، خاص طور پر کاپی رائٹ اور انٹیلیکچوئل پراپرٹی کے حوالے سے۔ اس حوالے سے پیدا ہونے والی مشکلات کے حل کے لیے، اوپن اے آئی نے اپنےاے آئی پر واٹر مارک لگانے پر غور شروع کر دیا ہے۔ یہ انکشاف اے آئی محقق ٹیبر بلاہو نے کیا، جنہوں نے اے آئی کے کوڈ میں کچھ ایسی معلومات دریافت کیں جن سے پتہ چلا کہ واٹر مارک کی خصوصیت خاص طور پر ان صارفین کے لیے ہوگی جو فری اکاؤنٹ استعمال کر رہے ہیں۔

’آپ کا چہرہ استعمال ہوسکتا ہے‘: ماہرین نے گبلی تصاویر بنانے والوں کو خبردار کردیا

فری اور پریمیم سبسکرپشنز کے لیے مختلف پالیسیاں

معلوم ہوا ہے کہ جن صارفین کے پاس چیٹ جی پی ٹی پلس یا پرو سبسکرپشن نہیں ہوگی، ان کی تخلیق کردہ تصاویر پر واٹر مارک لگا ہوگا۔ جبکہ پریمیم سبسکرپشن رکھنے والے صارفین کو اس پابندی کا سامنا نہیں ہوگا، جس سے یہ رجحان زیادہ صارفین کو پریمیم سبسکرپشن کی طرف راغب کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ طریقہ کار غیر متوقع نہیں ہے کیونکہ اوپن اے آئی نے پہلے بھی اپنےاے آئی کی تخلیق کردہ متنی مواد پر واٹر مارک لگانے کی تجویز دی تھی۔ اے آئی کی ترقی کے ساتھ ساتھ واٹر مارک لگانے کا مقصد ڈیپ فیک اور فراڈ جیسے مسائل سے بھی نمٹنا ہے۔ موجودہ چیلنج یہ ہے کہ اے آئی کے استعمال میں رسائی اور کاپی رائٹ کے تحفظ کے درمیان توازن پیدا کیا جائے۔

اے آئی اور واٹر مارک، مستقبل کی طرف ایک قدم

واٹر مارکنگ کا نظام اب اے آئی کے میدان میں ایک ابھرتا ہوا معیار بن رہا ہے، اور اس کے ذریعے ان تصاویر کی تخلیق کی شناخت ممکن ہو سکے گی جو اصل میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کی گئی ہیں۔ اس فیصلے کا مقصد نہ صرف قانونی مسائل کو حل کرنا ہے بلکہ یہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اے آئی کی تخلیقات کی شہرت اور مقبولیت کے باوجود، تخلیق کاروں کے حقوق کی حفاظت کی جا سکے۔

نئے ’جی پی ٹی 4o‘ سے بنی گبلی اسٹائل میمز اتنی وائرل کیوں ہو رہی ہیں؟

مجموعی طور پر، یہ ایک اہم قدم ہے جو اے آئی کی تخلیق کردہ مواد کی شفافیت اور اخلاقی استعمال کو بڑھانے کی سمت میں ہے۔ تاہم، صارفین کو اس تبدیلی کے ساتھ مطابقت پیدا کرنے میں وقت لگے گا، اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ فیصلہ ان کی طرف سے کیسی پذیرائی حاصل کرتا ہے۔

More

Comments are closed on this story.