چین کے شہر ووہان کے ایک رہائشی، 31 سالہ چن ژاؤ نے اپنی محنت اور لگن سے سات سال میں اپنے والدین کا 77 کروڑ روپے (پاکستانی) قرض اتاردیا۔ یہ حقیقی کہانی ہے ایک ایسے شخص کی جو ہمیشہ یہ سنتا رہا کہ اس کا پسندیدہ فن، ’خطاطی‘ کبھی پیسے نہیں کما سکے گا، مگر اس فن نے اسے اور اس کے خاندان کو مالی طور پر مستحکم کر دیا۔

چن ژاؤ کا سفر خطاطی کے ساتھ اس وقت شروع ہوا جب وہ صرف پانچ سال کا تھا۔ اس نے اس فن میں مہارت حاصل کی، لیکن اس کے والدین ہمیشہ چاہتے تھے کہ وہ کوئی ’مستقبل کے لحاظ سے بہتر‘ پیشہ اپنائے۔ یونیورسٹی میں داخلے کے وقت، ان کے والدین نے انہیں کاروبار کا کورس کرنے کی ترغیب دی، مگر چن نے اپنے دل کی سنی اور ہوبی انسٹیٹیوٹ آف فائن آرٹس میں کیلیگرافی کی تعلیم حاصل کی۔

امریکہ نے پاکستان اور چین سمیت 8 ممالک کی 70 کمپنیوں پر برآمدی پابندیاں عائد کر دیں

2016 میں گریجویشن کے بعد، چن نے اپنے خاندان کے کاروبار میں شامل ہونے کی بجائے ایک تعلیمی اسٹوڈیو کھول لیا۔ ان کے پہلے شاگرد نے ان کی صبر کا امتحان لیا، مگر جیسے ہی بچے کی خطاطی میں بہتری آئی، بات پھیل گئی اور چن کا اسٹوڈیو تیزی سے کامیاب ہونے لگا۔

لیکن 2017 میں چن کے خاندان کے کاروبار کی بدانتظامی کی وجہ سے وہ 20 ملین یوآن (تقریباً 77 کروڑ پاکستانی روپے) کے قرض میں ڈوب گئے۔ ان کے والد کی صحت بھی متاثر ہوئی اور چن کو اپنی زندگی کے سب سے مشکل دور کا سامنا کرنا پڑا۔

چن نے ہمت نہیں ہاری اور فوراً چین واپس آ کر اپنے اسٹوڈیو کو دوبارہ سے شروع کیا۔ انہوں نے اپنی کلاسز کا سائز بڑھایا، فیسیں بڑھائیں، اور خود تمام تدریسی کام کرنے لگے۔ ان کے والدین نے ان سے کسی اور استاد کی درخواست نہیں کی۔ کچھ ہی عرصے میں ان کے شاگردوں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی اور چن نے دن رات محنت شروع کر دی۔ وہ عام طور پر ہر روز صبح 8 بجے سے رات 9 بجے تک پڑھاتے ہیں، دوپہر میں ایک گھنٹے کا وقفہ لیتے ہیں۔

چین میں ہوائی جہاز سے زیادہ تیز چلنے والی ٹرین بنانے پر کام شروع

چن کی محنت رنگ لائی اور 2024 کے ستمبر میں، وہ اپنے خاندان کا پورا قرض چکا چکے تھے۔ مگر چن کے لیے سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ ان کے والدین نے اب کیلیگرافی کی اہمیت اور اس سے پیسہ کمانے کی صلاحیت کو تسلیم کر لیا تھا۔

چن ژاؤ نے جنوبی چینی مورننگ پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’میرے والدین اب یہ یقین رکھتے ہیں کہ کیلیگرافی سے واقعی پیسہ کمایا جا سکتا ہے۔ یہ بات میرے لیے سب سے زیادہ خوشی کی ہے۔‘

یہ کہانی صرف چن کی محنت اور لگن کی نہیں ہے، بلکہ یہ ایک پیغام بھی ہے کہ اگر آپ کسی چیز سے محبت کرتے ہیں اور اس میں سچائی اور محنت سے لگ جاتے ہیں تو دنیا آپ کے قدموں میں ہوتی ہے۔ فن نہ صرف دلوں کو چھوتا ہے بلکہ اگر اس میں محنت کی جائے تو یہ مالی کامیابی بھی لا سکتا ہے۔

جوہری معاملے پر ایران چین اور روس میں مذاکرات، یکطرفہ امریکی پابندیوں کے خاتمے پر زور

چن ژاؤ کی کہانی ایک جیت ہے، ایک خواب کی حقیقت بننے کی کہ آج وہ اپنے والدین کے قرض سے آزاد ہو چکے ہیں اور کیلیگرافی کے میدان میں ایک کامیاب فنکار کے طور پر خود کو منوا چکے ہیں۔

More

Comments
1000 characters