ہر سال 7 اپریل کو دنیا بھر میں صحت کا عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ صحت کے اہمیت اور عالمی صحت کے مسائل کے بارے میں آگاہی پیدا کی جا سکے۔ یہ دن صرف ایک تاریخ نہیں بلکہ انسانیت کی اجتماعی صحت کے بارے میں شعور بیدار کرنے اور عالمی سطح پر صحت سے جڑے چیلنجز پر توجہ مرکوز کرنے کا ایک سنہری موقع ہوتا ہے۔

یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ صحت صرف بیماریوں سے حفاظت ہی نہیں ہے بلکہ ایک مکمل فلاحی حالت ہے جس میں جسمانی، ذہنی اور جذباتی سکون شامل ہو۔

اس دن کی مناسبت سے عالمی ادارہ صحت (WHO) دنیا کے مختلف ممالک میں صحت کے اہم موضوعات پر آگاہی بڑھانے کے لیے مختلف مہمات اور پروگرامز کا انعقاد کرتا ہے۔ ہر سال اس دن کے لیے ایک خاص تھیم منتخب کیا جاتا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں لوگوں کو مخصوص صحت کے مسائل کے بارے میں آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ یہ دن دنیا بھر کے حکومتی اداروں، صحت کے ماہرین، اور عوام کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے تاکہ ہم سب مل کر صحت کے مسائل کا حل نکال سکیں۔

صحت عامہ کی سہولیات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے، وزیراعظم

صحت کی اہمیت

صحت ایک ایسی نعمت ہے جو انسان کو ہر چیز سے زیادہ قیمتی ہونی چاہیے۔ اگر آپ کا جسمانی، ذہنی یا جذباتی سکون متاثر ہو تو زندگی کا ہر پہلو دھندلا سا نظر آنا شروع ہو جاتا ہے۔ صحت صرف بیماریوں سے بچنے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ یہ ایک متوازن اور خوشحال زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے۔ اس دن کی اہمیت اس بات میں ہے کہ ہم اپنے جسم، دماغ اور روح کی دیکھ بھال کریں، اور صحت مند عادات کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔

2025 کے لیے تھیم

ہر ’سال ڈبلیو ایچ او‘ صحت کے عالمی دن کے لیے ایک خاص تھیم پیش کرتا ہے۔ 2025 کے لیے یہ تھیم ”ہر کسی کے لیے صحت“ (Health for All) ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ ہر انسان کو معیاری صحت کی سہولتیں ملیں چاہے وہ کسی بھی علاقے میں رہتا ہو، اس کا معاشی پس منظر کیا ہو یا وہ کسی بھی نسل، مذہب یا زبان سے تعلق رکھتا ہو۔ اس تھیم کے تحت، ’ڈبلیو آیچ او‘ کا مقصد ہے کہ دنیا بھر میں صحت کی خدمات کو تمام افراد کے لیے قابل رسائی بنایا جائے۔

صحت کے عالمی مسائل

دنیا بھر میں صحت کے متعدد مسائل درپیش ہیں جن پر کام کرنا ضروری ہے۔ ان میں سے کچھ اہم مسائل یہ ہیں

غذائی کمی اور موٹاپا

صحیح اور متوازن غذا کا استعمال صحت کے لیے ضروری ہے، لیکن بہت سے علاقوں میں لوگ غذائی کمی کا شکار ہیں، جبکہ دوسری طرف، فاسٹ فوڈ اور غیر صحت بخش غذاؤں کا بڑھتا ہوا استعمال موٹاپا جیسے مسائل کو جنم دے رہا ہے۔

صحتِ عامہ و دواسازی کے شعبے معیاری پالیسیوں کے منتظر

ذہنی صحت

ذہنی بیماریوں جیسے افسردگی، اضطراب، اور ذہنی تناؤ کو ایک سنجیدہ مسئلہ سمجھا جاتا ہے۔ ذہنی صحت پر بات کرنا اور ان مسائل کا حل نکالنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

صفائی اور پانی کی کمی

دنیا کے بہت سے حصوں میں صاف پانی اور مناسب صفائی کی سہولتوں کی کمی ہے جو بیماریوں کی بڑی وجہ بنتی ہے۔

صحت کی سہولتوں تک رسائی

دنیا کے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں لوگوں کو معیاری صحت کی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے جس پر عالمی سطح پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

’صحت مند پنجاب ’ وژن کے تحت ہیلتھ ریفارمز کا آغاز کر دیا ہے، مریم نواز

صحت مند عادات کے فوائد

صحت کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں اپنی زندگی میں صحت مند عادات اپنانے کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔ یہاں کچھ اہم عادات ہیں جو ہمیں اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنی چاہئیں،

ورزش: روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس سے جسمانی طاقت بڑھتی ہے، ذہنی سکون ملتا ہے اور بیماریوں سے بچاؤ ہوتا ہے

متوازن غذا: پھل، سبزیاں، اور صحت بخش غذائیں کھانا آپ کی توانائی کو بڑھاتی ہیں اور جسم کو ضروری وٹامنز اور معدنیات فراہم کرتی ہیں۔

نیند: اچھی نیند جسم اور دماغ کو توانائی فراہم کرتی ہے، اور اس سے ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے۔

ذہنی دباؤ کو کم کرنا: مراقبہ، یوگا اور گہری سانسیں لینا ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

اچھی صحت خدا کا ایک انمول تحفہ ہے اس کی حفاظت کیسے کریں

صحت کے عالمی دن کا مقصد ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہماری زندگی کا سب سے اہم خزانہ ہماری صحت ہے۔ ہمیں اپنی صحت کا خیال رکھنا چاہیے اور یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ہم نہ صرف جسمانی طور پر صحت مند ہیں بلکہ ذہنی اور جذباتی طور پر بھی مضبوط ہیں۔ اس دن کو مناتے ہوئے، ہم سب کو یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم صحت مند عادات اپنائیں گے اور دوسروں کو بھی اس بات کی اہمیت بتائیں گے تاکہ ہم سب ایک صحت مند اور خوشحال زندگی گزار سکیں۔

ہم سب کا یہ فرض بنتا ہے کہ دنیا بھر میں صحت کی سہولتوں کو لوگوں تک پہنچانے میں مدد کریں، تاکہ ہر فرد کے لیے بہتر زندگی کی ضمانت فراہم کی جا سکے۔ ’صحت مند رہیں، خوش رہیں‘

More

Comments
1000 characters