کارپوریٹ سیکٹر میں غلامی کی بدترین مثال، ٹارگٹ پورا نہ ہونے پر ملازم کو کُتا بنا دیا گیا
کوچی (کرالا) میں ایک نجی مارکیٹنگ کمپنی کے دفتر میں مبینہ طور پر اہداف پورے نہ کرنے پر ملازمین کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شخص کو گردن میں پٹہ ڈال کر گھٹنوں کے بل کتے کی طرح چلنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اس واقعے کے بعد ریاستی محکمہ محنت نے فوری نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
پولیس کے مطابق، ویڈیو ایک سابق مینیجر نے بنائی تھی، جس کے کمپنی مالکان کے ساتھ اختلافات چل رہے تھے۔ اس نے نئے ٹرینی ملازمین کے ساتھ یہ ویڈیو بنا کر دعویٰ کیا کہ یہ تربیتی عمل کا حصہ ہے۔ پولیس نے اس ویڈیو کو گمراہ کن قرار دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ویڈیو تقریباً چار ماہ پرانی ہے اور مذکورہ مینیجر اب کمپنی میں کام نہیں کرتا۔
لاہور: 14 سالہ گھریلو ملازم پر مالکان کا تشدد، حساس اعضاء کاٹ دئے
ایک اور ویڈیو میں ملازمین کو سزا کے طور پر کپڑے اتارنے پر مجبور کیا گیا، جس سے واقعے کی سنگینی میں مزید اضافہ ہوا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والے متاثرہ ملازم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ساتھ کسی قسم کی ہراسانی نہیں ہوئی۔ اس کا کہنا ہے کہ، ’میں اب بھی اسی کمپنی میں کام کر رہا ہوں۔ یہ ویڈیوز سابق مینیجر نے زبردستی بنوائیں اور اب کمپنی کے مالک کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔‘
متاثرہ ملازم نے یہی بیان پولیس اور لیبر ڈیپارٹمنٹ کو بھی ریکارڈ کروایا ہے۔
کام کی زیادتی سے ملازم نے اپنی انگلیاں ہی کاٹ ڈالیں
ریاستی وزیر محنت وی شیون کٹی نے اس واقعے کو ’خوفناک اور ناقابل قبول‘ قرار دیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ، ’ایسا رویہ ایک مہذب اور تعلیم یافتہ ریاست میں ہرگز قابل قبول نہیں۔‘
اس کے ساتھ ہی ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے ہائی کورٹ کے وکیل کلتور جے سنگھ کی شکایت پر از خود نوٹس لیتے ہوئے کیس درج کر لیا ہے۔ علاوہ ازیں، کیرالا اسٹیٹ یوتھ کمیشن نے بھی اس معاملے پر خود کارروائی کرتے ہوئے پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
الیکشن ڈیوٹی سے انکار پر سرکاری ملازم کے وارنٹ گرفتاری جاری
کمیشن کے چیئرمین ایم شجار نے کہا ہے کہ، ’ایسے غیرانسانی رویوں کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ مہذب معاشرے میں اس قسم کی حرکات کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتیں۔‘