ممبئی کے علاقے پووائی میں ایک 61 سالہ خاتون کو اپنے شوہر کی جائیداد پر قبضہ جمانے کے لیے جعلی وصیت تیار کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق مذکورہ خاتون کے خلاف نو ماہ قبل مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کے بعد تحقیقات کے نتیجے میں اس کی گرفتاری عمل میں آئی۔

پولیس حکام کے مطابق، ملزمہ اور اس کے شوہر کے درمیان علیحدگی کا معاملہ زیر غور تھا اور ان کے درمیان مالی تنازعات بھی چل رہے تھے۔ شوہر کے انتقال کے بعد خاتون نے ایک وصیت پیش کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مرحوم نے اپنی تمام جائیداد اسے سونپ دی تھی۔ تاہم، مقتول کے کاروباری شراکت دار نے اس وصیت کو عدالت میں چیلنج کردیا۔

تحقیقات کے دوران دستاویزاتی ماہرین نے تصدیق کی کہ یہ وصیت شوہر کے انتقال سے صرف تین دن قبل تیار کی گئی تھی، جب اس کی صحت نہایت خراب ہوچکی تھی اور وہ مکمل ہوش و حواس میں نہیں تھا۔ مزید یہ کہ وصیت پر انگوٹھے کا نشان موجود تھا، حالانکہ مرحوم ایک تعلیم یافتہ شخص تھا اور عمومی طور پر دستخط کیا کرتا تھا۔

قتل کے خوف سے شوہر نے اپنی بیوی کی شادی اس کے محبوب سے کرا دی

ماہرین نے اس وصیت کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ اسے قانونی وارثوں، بشمول مرحوم کی ضعیف ماں، کو جائیداد سے بے دخل کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔

پولیس نے ملزمہ کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت دھوکہ دہی، جعلسازی اور دیگر الزامات میں مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کرلیا۔ تاہم، بعد ازاں اسے ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

موجودہ دور میں دنیا بھر میں جائیداد اور وراثت کے معاملات پر تنازعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ کئی ممالک میں جعلی وصیتوں اور جائیداد ہتھیانے کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جائیداد کی تقسیم میں شفافیت اور قانونی تقاضے پورے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔

میاں بیوی کے جھگڑے نے بھارتی ریلوے کا 3 کروڑ کا نقصان کروا دیا

اسی طرح دنیا بھر میں مالی بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی اور قانونی نظام کے باوجود، جعلسازی کے نت نئے طریقے سامنے آ رہے ہیں۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عوام کو ان معاملات میں مزید آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے حقوق کا بہتر تحفظ کر سکیں۔

More

Comments
1000 characters