اہرام مصر کے نیچے شہر کی حقیقت کیا؟ نیچے ایفل ٹاور سے دوگنا بڑا ڈھانچہ، مسٹر بیسٹ کی بڑی پیشکش!
ممتاز مصری ماہر زاہی حواس نے حال ہی کی جانے والی’کہفری پرجیکٹ’ کی ریسرچ کو جعلی خبر قرار دے دیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اہرام مصر کے نیچے ایک زیر زمین شہر تھا۔
اطالوی سائنس دانوں کے ایک گروپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اہرام کی زمین کے 2,000 فٹ نیچے ”اہرام کے نیچے ایفل ٹاور سے دوگنا بڑا ڈھانچہ“ دریافت کیا ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ نیچے کے حصے کو انرجی اسٹور کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا تھا۔
نتائج کو ایک سائنسی مقالہ کے ذریعے عام کیا گیا تھا اور اسے بڑے پیمانے پر آن لائن شیئر بھی کیا گیا تھا۔ اہرام مصر کے حوالے سے جھوٹے دعوے پوری دنیا میں پھیل چکے ہیں۔
زاہی حواس نے ان افواہوں کو پھیلائی گئی من گھڑت باتیں قرار دیا اور کہا کہ یہ لوگ قدیم مصری تہذیب یا اہرام کی تاریخ میں مہارت نہیں رکھتے تھے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ایسا کوئی سائنسی ثبوت نہیں ہے‘۔
سائنسدانوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے اہرام میں پانچ چھوٹے، کمرے نما ڈھانچے پائے ہیں۔ جبکہ زاہی حواس نے جواب میں کہا، کہ ’اہرامِ خفری کی بنیاد تقریباً 8 میٹر کی اونچائی تک کھدی ہوئی تھی۔ حالیہ برسوں میں کیے گئے وسیع سائنسی مطالعات اور تحقیق کے مطابق، اس بنیاد کے نیچے کوئی کالم نہیں ہے۔‘
ڈاکٹر زاہی حواس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس طرح کے دعوے ’محض قدیم مصری تہذیب کی عظمت کو مجروح کرنے کی کوششیں ہیں۔ تاہم یہ کوششیں بے سود ہیں‘۔
مسٹر بیسٹ کی پپیشکش
کیوں نہ ’ کہفری پرجیکٹ’ کی تھیوری کو ’ویری فائی‘ کیا جائے؟ یہ پیشکش ’مسٹر بیسٹ‘ نامی مشہور یو ٹیوبر نے کی ہے۔
یاد رہے کہ ’مسٹر بیسٹ‘ نے پچھلے سال اہرام مصر پر بھی کانٹینٹ بنایا تھا جسے کافی پسند کیا گیا تھا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اطالوی سائنس دانوں کی تحقیق ٹھیک ہے یا مسٹر بیسٹ جلد حقیقت سے پردہ اٹھانے والے ہیں۔