مرد حاکم یا نگہبان ؟

30 Mar 2025
Man: A Ruler or a Guardian? - Ramadan Transmission with Sidra Iqbal -Aaj News

رمضان المبارک کی برکتوں سے مزین ”بارانِ رحمت“ رمضان اسپیشل ٹرانسمیشن میں ایک دلچسپ اور معنی خیز گفتگو دیکھنے کو ملی، جہاں معروف میزبان سدرا اقبال نے گفتگو کا رخ ایک اہم سماجی موضوع کی طرف موڑ دیا، ’مرد حاکم ہے یا نگہبان؟‘ یہ ایک ایسا سوال ہے جو ہر گھر میں کسی نہ کسی شکل میں زیر بحث آتا ہے۔

پروگرام میں شریک معروف عالمِ دین علامہ زہیر عابدی نے ایک نہایت اہم پہلو پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات مرد انتہائی تیزمزاج اور عدم برداشت کا مظاہرہ کرتا ہے، یہاں تک کہ کھانے کی پلیٹ سامنے آئے اور اسے پسند نہ ہو تو وہ غصے میں اٹھا کر پھینک دیتا ہے۔ بیوی اگر اس لمحے خاموشی اختیار کر لے اور مناسب وقت پر نرمی سے اس معاملے پر بات کرے تو مرد اکثر اپنی غلطی پر شرمندگی محسوس کرتا ہے۔ ان کے مطابق، یہ حکمتِ عملی بعض معاملات میں مؤثر ثابت ہو سکتی ہے اور گھریلو تعلقات میں توازن برقرار رکھنے میں مددگار ہو سکتی ہے۔

کیا واقعی خواتین کا دماغ مردوں سے مختلف ہوتا ہے

گفتگو میں شریک مہمان خاتون نے ایک منفرد نقطہ نظر پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’“مرد کو حاکم کی بجائے نگہبان ہونا چاہیے‘ ان کے مطابق، حاکم کا تصور جبر، سختی اور ہر جائز و ناجائز حکم منوانے کا ہوتا ہے جبکہ نگہبان وہ ہوتا ہے جو نرمی، محبت اور خیال رکھنے کا جذبہ رکھتا ہے۔ ان کے مطابق، اگر مرد اپنی شخصیت کو ’حاکم‘ کی بجائے ’نگہبان‘ کے طور پر اپنائے تو نہ صرف ازدواجی زندگی بلکہ مجموعی خاندانی نظام زیادہ خوبصورت اور پُرسکون بن سکتا ہے۔

یہ بحث ہمارے معاشرتی ڈھانچے میں ایک بہت ہی اہم مسئلے کو اجاگر کرتی ہے۔ ہمارے ہاں اکثر یہ تصور پایا جاتا ہے کہ مرد کا مقام حاکمیت کا ہے، اور وہ اپنے گھر میں مطلق العنان حکمران ہوتا ہے۔ لیکن اگر ہم اسلامی تعلیمات اور پیغمبر اکرمﷺ کی سیرت کو دیکھیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ حضور اکرمﷺ نے ہمیشہ اپنی ازدواجی زندگی میں شفقت، محبت اور بردباری کا مظاہرہ کیا۔ آپﷺ نے کبھی جبر و سختی کا راستہ اختیار نہیں کیا، بلکہ اپنی ازواج مطہرات کے ساتھ نگہبان اور خیر خواہ کے طور پر پیش آئے۔

خواتین زیادہ باتونی ہوتی ہیں یا مرد؟ دلچسپ تحقیق سامنے آگئی

ایک مضبوط اور خوشگوار ازدواجی تعلقات کے لیے ضروری ہے کہ مرد اپنی بیوی اور اہلِ خانہ کے ساتھ شفقت اور محبت کا برتاؤ کرے۔ عورتیں ایک محفوظ، محبت بھرا اور قابلِ احترام ماحول چاہتی ہیں، جہاں ان کی رائے کی بھی قدر ہو اور ان کے جذبات کا بھی خیال رکھا جائے۔ اور عورتیں بھی عزت، محبت واحترام اور نرمی کا رویہ رکھیں تو گھر ایک راحت بھرا احساس اور پرسکون راحت بھرا مسکن ہوگا۔

More

Comments
1000 characters