آج نیوز چینل کی خصوصی رمضان نشریات ”بارانِ رحمت“ کا آغاز اللہ رب العزت کے بابرکت نام سے ہوا، جس میں سورۃ القدر کی تلاوت سے روح پرور فضا قائم کی گئی۔ آج کا دن نہایت اہم ہے، کیونکہ 27ویں روزے کو جوکہ شبِ قدرکے بعد آج جمعۃ الوداع کی برکتیں ایک ساتھ ہم پر سایہ فگن ہیں۔

پروگرام کی میزبان سدرا اقبال نے پروگرام کا آغاز کیا جس میں شبِ قدر، نزولِ قرآن اور جمعۃ الوداع کی اہمیت پر بصیرت افروز گفتگو کی۔ نبی کریم ﷺ کی امت کو عطا کیے گئے اس خصوصی تحفے ”شبِ قدر“ کے فضائل کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے واضح کیا کہ یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے، اور ہمیں اسے رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرنا چاہیے۔

مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ سمیت پاکستان بھر میں جمعۃ الوداع منایا گیا، یوم القدس پر شہر شہر ریلیاں

ہماری زندگیاں بہت محدود ہیں، ہم اللہ کی وہ عبادت نہیں کر سکتے جو اس کا حق ہے، ہمارے پیارے آقا رسولِ اکرم ﷺ نے اپنی امت کے لئے بہت دعائیں فرمائیں، جب انہوں نے پچھلی امتوں کی طویل عمریں دیکھیں، تو غمگین ہوئے کہ میری امت کم عمر ہوگی، وہ عبادات میں کیسے ان امتوں کے برابر آ سکے گی؟ تب اللہ تعالیٰ نے شبِ قدر کا تحفہ عطا فرمایا، جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ یہ اللہ کی خاص عنایت ہے کہ ہمیں ایک ہی رات میں اتنی عبادت کا صلہ مل سکتا ہے جتنا لوگ پوری زندگی میں حاصل کرتے ہیں۔

تاریخی اعتبار سے بھی 27 رمضان المبارک کی ایک منفرد پہچان ہے، کیونکہ اسی تاریخ کو قیامِ پاکستان کا اعلان ہوا تھا، جو اسلامی دنیا میں ایک نظریاتی ریاست کے قیام کی روشن علامت ہے۔ آج کے پروگرام میں اس پہلو کو بھی اجاگر کیا جا رہا ہے، جہاں ہم اللہ کی عطا کردہ نعمتوں کا شکر ادا کرتے ہوئے وطن عزیز کے قیام کو بھی ایک عظیم سعادت سمجھتے ہیں۔

صدقہ فطر کیوں دیا جاتا ہے؟ اور اسے دینے کی اصل وجوہات کیا ہیں؟

پروگرام میں رمضان کے اختتام کے ساتھ اس عظیم نعمت کا شکر ادا کرنے اور پاکستان کی نظریاتی بنیادوں پر روشنی ڈالی جا رہی ہے۔ سدرہ اقبال نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا،

یہ وقت اللہ کے حضور جھکنے، دعا کرنے اور اپنی روحانی اصلاح کا ہے۔ رمضان ہمیں سکھاتا ہے کہ ہم نہ صرف اپنی ذات، بلکہ اپنے ملک، اپنے معاشرے اور اپنی امت کے لیے بھی بہتری کا ذریعہ بنیں۔ اللہ ہمیں جمعۃ المبارک کی برکتیں سمیٹنے اور انہیں اپنی زندگیوں میں اتارنے کی توفیق عطا فرمائے۔

More

Comments
1000 characters