نیند انسانی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے، لیکن کیا ہو اگر نیند کا غیر متوازن معمول ہماری دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو؟ حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دن میں زیادہ سونا (خاص طور پر دو گھنٹے سے زائد) ڈیمنشیا جیسے سنگین دماغی امراض کے بڑھتے ہوئے خطرے کی نشاندہی کر سکتا ہے۔ یہ مضمون اس تعلق کو سائنسی بنیادوں پر سمجھنے کی کوشش کرے گا۔

نیند اور دماغی صحت کا باہمی تعلق

انسانی دماغ کی صحت نیند کے معیار اور مقدار سے براہِ راست جڑی ہوئی ہے۔ نیند نہ صرف جسم کو آرام دیتی ہے بلکہ دماغ میں موجود نقصان دہ مادوں کو بھی صاف کرتی ہے، جن میں الزائمر سے جڑا ایک پروٹین بیٹا ایمائلائیڈ بھی شامل ہے۔ اگر نیند کا معمول بگڑ جائے یا غیر متوازن ہو جائے، تو دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے، جو بعد ازاں ڈیمنشیا یا دیگر دماغی بیماریوں کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔

تحقیق کیا کہتی ہے؟

متعدد سائنسی مطالعات سے ثابت ہوا ہے کہ دن میں زیادہ نیند لینے اور ڈیمنشیا کے خطرے کے درمیان تعلق موجود ہے۔

رمضان میں نیند پوری نہیں ہوتی، نیند کیسے پوری کی جائے؟

جاما JAMA نیورولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، وہ بوڑھے افراد جو دن میں دو گھنٹے یا اس سے زیادہ سوتے ہیں، ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے، بہ نسبت ان افراد کے جو دن میں کم نیند لیتے ہیں۔

’الزائمر اور ڈیمنشیا جرنل‘ میں شائع ایک اور تحقیق کے مطابق، وہ افراد جو دن میں زیادہ نیند لیتے ہیں، ان میں یادداشت کی کمزوری اور دماغی افعال میں سست روی دیکھی گئی ہے۔

نیند کی زیادتی نیورونز (دماغی خلیات) کی کمزوری اور یادداشت سے متعلق دماغی حصے ہِپوکیمپس کی کارکردگی کو متاثر کر سکتی ہے۔

دن میں زیادہ نیند کی وجوہات

اگر کوئی شخص دن میں غیر معمولی حد تک سونے لگے تو اس کے پیچھے کئی ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں شامل ہےہیں نیند کی خراب عادات، رات میں کم یا غیر معیاری نیند لینے کی وجہ سے دن میں زیادہ نیند آ سکتی ہے، جو دماغی مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔

تھکن کے باوجود نیند نہ آنے کی وجوہات

ڈپریشن یا ذہنی دباؤ نیند کے معمولات کو متاثر کر سکتا ہے، جس سے دن میں زیادہ نیند کی ضرورت محسوس ہو سکتی ہے۔ اگر کسی کو پہلے سے پارکنسنز یا کسی اور دماغی بیماری کا سامنا ہو تو دن میں زیادہ سونا ایک علامت ہو سکتا ہے۔ نیند کی دیگر بیماریوں میں نیند کی کمی یا بے خوابی یا انسومینیا کے باعث بھی دن میں غیر معمولی نیند آ سکتی ہے۔

کیا دن میں زیادہ سونا ڈیمنشیا کی علامت ہے؟

اگر کوئی شخص پہلے کے مقابلے میں اچانک زیادہ دن میں سونے لگے، اور ساتھ ہی یادداشت کی کمزوری، توجہ کی کمی، یا مزاج میں غیر معمولی تبدیلیاں محسوس کرے، تو یہ ڈیمنشیا کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں۔ ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر یا نیورولوجسٹ سے رجوع کرنا بہتر ہوگا۔

ڈیمنشیا سے بچاؤ کے لیے کیا کریں؟

اگر آپ دن میں زیادہ نیند لینے کے عادی ہو رہے ہیں یا آپ کے گھر میں کوئی فرد اس کیفیت سے گزر رہا ہے، تو ان تدابیر کو اپنانا فائدہ مند ہو سکتا ہے،

نیند کے معمولات کو بہتر بنائیں اور رات کی نیند کو ترجیح دیں اور سونے کا وقت مقرر کریں۔ دماغی سرگرمیوں میں اضافہ کریں ، مطالعہ، ذہنی کھیل (پزلز، شطرنج) اور سوشل انٹرایکشن سے دماغ متحرک رہتا ہے۔

نیند کی گولیوں سے بھی جلدی سُلانے والا جادوئی پھل

متوازن غذا اپنائیں یعنی صحت مند غذا، خاص طور پر اومیگا 3 فیٹی ایسڈز پر مشتمل خوراک، دماغی صحت کے لیے بہترین ہے۔ جسمانی سرگرمی کریں اور روزانہ کم از کم 30 منٹ کی واک یا ہلکی پھلکی ورزش دماغی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے

اسکے علاوہ طبی مشورہ لیں، اگر دن میں غیر معمولی نیند محسوس ہو رہی ہو، تو ڈاکٹر سے چیک اپ کروائیں تاکہ کسی ممکنہ دماغی بیماری کا پتہ لگایا جا سکے۔

دن میں زیادہ سونا بظاہر بے ضرر لگتا ہے، لیکن اگر یہ معمول بن جائے تو اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ یہ ممکنہ طور پر دماغی صحت کی خرابی یا ڈیمنشیا کی ابتدائی علامت ہو سکتا ہے۔ ایک متوازن نیند کا معمول، صحت مند طرزِ زندگی، اور دماغی ورزشیں نہ صرف یادداشت کو مضبوط بناتی ہیں بلکہ ڈیمنشیا جیسے مہلک مرض کے خطرے کو بھی کم کر سکتی ہیں۔ اگر دن میں زیادہ سونے کی عادت بن رہی ہو تو فوری طور پر ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اپنی زندگی کے اس اہم پہلو کو نظر انداز نہ کریں۔

More

Comments
1000 characters