رمضان المبارک روحانی برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے۔ اس مقدس مہینے میں نیند کا دورانیہ اور معیار متاثر ہوتا ہے، کیونکہ سحری، افطار، عبادات اور دیگر مصروفیات کے باعث معمول کے مطابق آرام کرنا ممکن نہیں رہتا۔ اگر نیند پوری نہ ہو تو طبیعت میں سستی، تھکن اور کاموں میں عدم دلچسپی پیدا ہوسکتی ہے۔ اس مضمون میں ہم ان طریقوں پر غور کریں گے جن کے ذریعے رمضان میں نیند کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے اور اس کے معیار کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

نیند کے نظام کو منظم کریں رمضان میں نیند کا بہترین انتظام کرنے کے لیے ضروری ہے کہ وقت کی اچھی طرح منصوبہ بندی کی جائے۔ درج ذیل اصولوں پر عمل کریں،

رات کو جلد سونے کی کوشش کریں تاکہ سحری سے پہلے مناسب آرام مل سکے۔ اگر ممکن ہو تو تراویح کے بعد جلدی سو جائیں تاکہ نیند کا وقفہ کم سے کم متاثر ہو۔ دن میں کم از کم 20-30 منٹ کا قیلولہ (Power Nap) کریں، جو توانائی بحال کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ فجر کے بعد اگر وقت ملے تو ایک مختصر نیند لے لیں تاکہ دن کے کاموں میں تازگی محسوس ہو۔

تھکن کے باوجود نیند نہ آنے کی وجوہات

نیند کا معیار بہتر بنانے کے لیے غذائی عادات

غذا کا نیند سے براہ راست تعلق ہوتا ہے، اس لیے رمضان میں سحری اور افطار میں ایسی خوراک کا انتخاب کریں جو بہتر نیند میں مدد دے۔

  • کیفین (چائے، کافی اور کولڈ ڈرنکس) اور زیادہ چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کریں، کیونکہ یہ نیند میں خلل ڈال سکتی ہیں۔
  • سحری میں دودھ، کھجور، کیلے اور بادام جیسے نیند کو بہتر بنانے والے غذائی اجزاء کا استعمال کریں۔
  • افطار کے فوراً بعد زیادہ کھانے سے گریز کریں، کیونکہ بھاری کھانے کے بعد نیند متاثر ہوسکتی ہے۔
  • پانی کی مناسب مقدار پینا ضروری ہے تاکہ جسم ہائیڈریٹ رہے اور تھکن محسوس نہ ہو۔

سونے کے لیے پرسکون ماحول بنائیں

  • نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک آرام دہ ماحول بنانا ضروری ہے، کمرے میں زیادہ روشنی اور شور شرابے سے پرہیز کریں۔
  • اگر ممکن ہو تو سونے سے پہلے موبائل اور اسکرینز کا استعمال کم کریں، کیونکہ ان کی نیلی روشنی نیند کے ہارمون (Melatonin) کو متاثر کرتی ہے۔
  • سونے سے پہلے ہلکی تلاوت، دعا یا کوئی روحانی سرگرمی کریں تاکہ دماغ کو سکون ملے۔
  • ایسی جگہ سوئیں جہاں درجہ حرارت مناسب ہو اور بستر آرام دہ ہو۔

دو منٹ میں گہری نیند کیلئے ’فوجی طریقہ‘ اپنائیے

عبادات اور نیند میں توازن

رمضان میں ہر شخص زیادہ سے زیادہ عبادات کرنا چاہتا ہے، لیکن نیند کی کمی عبادت میں خشوع و خضوع پر بھی اثر ڈال سکتی ہے۔ بہتر حکمت عملی یہ ہوسکتی ہے کہ،

  • تراویح اور تہجد کے وقت کو منظم کیا جائے۔
  • ذکر و اذکار اور تلاوت کو دن کے مختلف اوقات میں تقسیم کریں تاکہ نیند اور عبادت میں توازن برقرار رہے۔
  • نیند کو مکمل ترک نہ کریں، کیونکہ صحت مند جسم کے ساتھ عبادت کرنا زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔
  • سحری کے بعد نماز اورقران پڑھنے کے بعد سویا جاسکتا ہے۔ دن کے لئے توانائی بحال ہوسکتی ہے، جسم کو تازگی محسوس ہوتی ہے، نیند کا دورانیہ مکمل ہونے میں مدد ملتی ہے۔

فوراً نیند کی وادیوں میں پہنچانے والے چار مصالحے

گو کہ رمضان میں نیند کی کمی ایک عام مسئلہ ہے، لیکن اگر وقت کی اچھی طرح منصوبہ بندی کی جائے، سونے کے ماحول کو بہتر بنایا جائے، اور مناسب غذائی عادات اپنائی جائیں تو نیند کا معیار بہتر ہوسکتا ہے۔ عبادات اور دیگر سرگرمیوں کے ساتھ نیند کے لیے بھی وقت نکالنا ضروری ہے، کیونکہ صحت مند جسم کے ساتھ رمضان گزارنا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ اللہ ہمیں رمضان کی برکتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

More

Comments
1000 characters