ہم میں سے اکثر لوگ روزانہ پینے کے پانی کے معیار پر زیادہ غور نہیں کرتے۔ ہمیں یقین ہوتا ہے کہ جو پانی ہم استعمال کر رہے ہیں وہ محفوظ ہے۔ لیکن حالیہ تحقیق نے ایک ایسے کیمیکل کی نشاندہی کی ہے جو نہ صرف صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے بلکہ کولیسٹرول کی سطح میں بھی اضافہ کر سکتا ہے۔

یہ کیمیکل پرفلورو اوکٹینوئک ایسڈ (PFOA) ہے، جو ’فار ایور کیمیکلز‘ کی فیملی کا حصہ ہے۔ ان کیمیکلز کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ یہ قدرتی طور پر تحلیل نہیں ہوتے اور انسانی جسم اور ماحول میں طویل عرصے تک برقرار رہتے ہیں۔

یہ کیمیکل عام طور پر درج ذیل مصنوعات میں پایا جاتا ہے، نان اسٹک فرائنگ پینز (Teflon Coating)، فوڈ پیکجنگ (خاص طور پر وہ پیکجنگ جو تیل یا پانی کو جذب نہ کرے)، واٹر پروف کپڑے اور قالین، کچھ صنعتی پروسیسنگ یونٹس میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

بھارتی کمپنی ہوا سے پینے کا پانی بنانے لگی

تحقیق کے نتائج

امریکہ میں ہونے والی تازہ ترین تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ کیمیکل خون میں خراب کولیسٹرول (LDL) کی مقدار بڑھا سکتا ہے، دل کے امراض اور فالج کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے، انسانی جسم میں کئی دوسرے منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

چوہوں پر تحقیق

تحقیق میں سائنس دانوں نے چوہوں کو چکنائی اور کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور غذا دی اور ساتھ ہی انہیں ’پی ایف او اے‘سے آلودہ پانی پلایا۔ نتائج نے حیران کن انکشافات کیے،

وہ چوہے جنہیں زیادہ مقدار میں یہ کیمیکل دیا گیا تھا، ان کے خون اور جگر میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ تھی۔ یہ چوہے دل کے امراض کے خطرے سے زیادہ متاثر نظر آئے۔ ’پی ایف او اے‘ اور دیگر نقصان دہ کیمیکلز ’پی ایف او اے‘ کے علاوہ بھی کئی دوسرے کیمیکلز ہیں جو انسانی صحت کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

پرفلورو آلکیل سبسٹینسز (PFAS)

یہ کیمیکلز بھی فار ایور کیمیکلز کی فیملی کا حصہ ہیں اور ماحول میں آسانی سے تحلیل نہیں ہوتے۔ یہ پانی، کھانے اور یہاں تک کہ ماں کے دودھ میں بھی پائے جا سکتے ہیں۔ مائیکرو پلاسٹکس پانی میں پائے جانے والے ننھے پلاسٹک کے ذرات انسانی جسم میں داخل ہو کر مختلف بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں، جن میں ہارمونی تبدیلیاں اور کینسر شامل ہیں۔

کیا بارش کا پانی جسم کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے؟

کلورین اور لیڈ

نلکے کے پانی کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے کلورین ملائی جاتی ہے، لیکن زیادہ مقدار میں یہ صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ اسی طرح پرانی پائپ لائنوں میں لیڈ (سیسہ) پایا جاتا ہے، جو دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ کیا ہمارا پینے کا پانی کولیسٹرول بڑھا رہا ہے؟

’پی ایف او اے‘ سے بچاؤ کے طریقے

فلٹر شدہ پانی پئیں، جدید فلٹریشن سسٹمز ریورس اوسموسس یا ’آراو‘ اور کاربن فلٹرز ’پی ایف او اے‘ کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں۔

نان اسٹک برتنوں کا کم سے کم استعمال کریں، اسٹیل، کاسٹ آئرن یا سیرامک کوٹنگ والے برتن زیادہ محفوظ ہیں۔

پیکجڈ فوڈ کم کھائیں، فوڈ پیکجنگ میں موجود کوٹنگ میں بھی ’پی ایف او اے‘ ہو سکتا ہے۔

واٹر ٹیسٹنگ کروائیں، اگر ممکن ہو تو اپنے علاقے کے پانی کی کیمیکل ٹیسٹنگ کروائیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اس میں کوئی نقصان دہ عنصر موجود ہے یا نہیں۔

غزہ کی انجینئر کا کارنامہ، کھارے پانی کو پینے کے قابل بنانے کے لیے سورج کی روشنی کا استعمال

حکومت اور ماحولیاتی اداروں کی ذمہ داری

یہ حکومتوں اور ماحولیاتی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پانی کی صفائی کے سخت اصول بنائیں اور ’پی ایف او اے‘ جیسے زہریلے کیمیکلز پر پابندی لگائیں۔

یہ تحقیق ہمیں خبردار کرتی ہے کہ ہم جو پانی پیتے ہیں وہ مکمل طور پر محفوظ نہیں ہو سکتا۔ ’پی ایف او اے‘ اور دوسرے مضر کیمیکلز کے صحت پر تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر کولیسٹرول اور دل کی بیماریوں سے متعلق۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم فلٹر شدہ پانی استعمال کریں، محفوظ برتنوں کا انتخاب کریں اور پیکجڈ فوڈ کا کم سے کم استعمال کریں تاکہ خود کو اور اپنے خاندان کو ان نقصان دہ اثرات سے بچا سکیں۔

More

Comments
1000 characters