عرب دنیا میں کھانے کی کچھ ایسی دلچسپ اور حیران کن روایات ہیں جو آپ کو حیران کر دیں گی۔ آج ہم آپ کو ایسی عجیب و غریب کھانے کی عادات کے بارے میں بتائیں گے جو عرب دنیا میں پائی جاتی ہیں۔
مراکش میں کھانے کے اصول کچھ مختلف ہیں! وہاں گوشت سب سے آخر میں کھایا جاتا ہے کیونکہ اسے سب سے قیمتی اور مزیدار کھانے کا حصہ سمجھا جاتا ہے، اس لیے کھانے کے دوران گوشت کو الگ رکھا جاتا ہے اور آخر میں سب مل کر اسے کھاتے ہیں۔
یہاں اگر کوئی آپ کو گوشت پیش کرے اور آپ انکار کریں تو یہ بے ادبی سمجھی جاتی ہے!
عرب دنیا میں خاص طور پر تیونس اور مصر، مرچوں کے دیوانے پائے جاتے ہیں۔
تیونس میں اسے ”ہریسہ“ کہا جاتا ہے، جبکہ مصر میں ”شطۃ“۔ یہ لوگ اتنی تیز مرچوں کا استعمال کرتے ہیں کہ ان کی محبت کا مقابلہ شاید صرف میکسیکو والے ہی کر سکیں۔
کئی عرب ممالک میں گوشت کو دھوپ میں سکھا کر محفوظ کرنا ایک عام روایت ہے۔
یہ پرانے زمانے میں فریج نہ ہونے کی وجہ سے شروع ہوا تھا، مگر آج بھی کئی لوگ اس خشک گوشت کے دیوانے ہیں اور اسے خاص ترکیب سے بناتے اور کھاتے ہیں۔
کیا آپ نے کبھی کیڑوں کو کھانے کا سوچا ہے؟
عرب صحرا کے کچھ علاقوں میں ٹڈے کھانے کا رواج ہے۔ اسے نمک کے ساتھ اُبالا جاتا ہے اور خاص طور پر وہ ٹڈے زیادہ پسند کیے جاتے ہیں جو سرخ رنگ کے ہوں اور انڈوں سے بھرے ہوں۔
مراکش میں گھونگھے، جنہیں ”ببوش“ کہا جاتا ہے، بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ یہ گرم مسالوں کے ساتھ پکائے جاتے ہیں اور خاص طور پر سردیوں میں لوگ ان سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
لبنان میں بھی ان کا شوق عام ہے، جہاں انہیں ”بزاق“ کہا جاتا ہے اور ان کی باقاعدہ فارمینگ بھی کی جاتی ہے۔
خلیجی ممالک میں گوہ کھایا جاتا ہے جسے ”ضب“ کہا جاتا ہے
اسے ”ضب کی بریانی“ یا ”ضب کی کڑاہی“ کے طور پر پکایا جاتا ہے، مگر اسے پکانے سے پہلے اس کی کھال اتار کے اچھے سے صاف کیا جاتا ہے۔
مصر میں لوگ بہار کے آغاز پر ”فسیخ“ نامی ایک خاص قسم کی بدبو دار مچھلی کھاتے ہیں۔
اسے کئی دنوں تک نمک میں محفوظ رکھا جاتا ہے اور پھر ہرا دھنیا، پیاز اور تلے ہوئے آلو کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔ فلسطین میں بھی عیدالفطر کے موقع پر یہ کھانے کا رواج عام ہے
عرب ممالک میں کھانے کی دعوت کا ایک خاص اصول ہوتا ہے۔ یہاں دعوت کے دوران اگر کسی کو مزید کھانے کی پیشکش کی جائے تو اسے پہلی دو بار انکار کرنا چاہیے، اور تیسری بار تھوڑا سا کھانے کے بعد شکریہ ادا کرنا چاہیے، اسے اچھے اخلاق کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
سوڈانی کھانوں میں ”ام فتفت“ نامی ڈش کافی مشہور ہے، جس میں اوجھڑی اور پتے کا عرق شامل ہوتا ہے مگر سوڈان کے لوگ اسے بہت شوق سے کھاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کا ذائقہ لاجواب ہوتا ہے۔