کچھ کھانے کے مجموعے ذائقہ سے زیادہ اہم ہوتے ہیں، کیونکہ یہ اپنے فوائد کو بڑھانے کے طریقوں سے مل کر کام کرتے ہیں۔

مثال کے طور پر، گلے کی خراش کو دور کرنے کے لیے ادرک اور شہد کا استعمال، یا آیوروید کے مطابق گھی اور گڑ کا امتزاج۔ ایک اور مشہور مرکب جو بہت مقبول ہوا ہے وہ ہے ہلدی اور کالی مرچ کا۔

ایکسپائرڈ صابن کا استعمال جسم کو کیا نقصان پہنچاتا ہے؟ ماہرین نے خبردار کردیا

ہلدی طویل عرصے سے ایک سپر فوڈ کے طور پر جانی جاتی ہے، جبکہ کالی مرچ اس کے فوائد کو بڑھانے کے لیے مشہورہے۔ ہلدی دودھ سے لے کر مصالحوں تک، جگہ استعمال ہوتی ہے۔

لیکن کیا واقعی ایک چٹکی کالی مرچ ڈالنے سے ہلدی زیادہ موثر ہو جاتی ہے؟ یا اس کے فوائد زیادہ سے زیادہ کرنے کا کوئی اور طریقہ ہے؟ آئیے اس کا جائزہ لیتے ہیں۔

ہلدی اور کالی مرچ کے فوائد

مصالحے نہ صرف ذائقے میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ جسم کو غذائی اجزاء بھی فراہم کرتے ہیں۔ ہلدی اور کالی مرچ دونوں کا استعمال کچن میں کافی عام ہے۔

ہلدی: ہلدی، اپنی سوزش، اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی سیپٹک، اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کے لیے جانی جاتی ہے۔ یہ خصوصیات آپ کے جسم کو انفیکشن اور دیگر صحت کے مسائل سے محفوظ رکھتی ہیں۔

کالی مرچ: کالی مرچ وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے، اور اس میں غذائی ریشہ، پروٹین، اور کاربوہائیڈریٹ کی معتدل مقدار پائی جاتی ہے۔

دونوں مسالوں میں موجود غذائی اجزاء کی مقدار ان کو آپ کے روزمرہ کے کھانے میں شامل کرنے کے لیے اہم بناتی ہے۔

ہلدی اور کالی مرچ کو ایک ساتھ کھانے کی اہمیت یہ ہے کہ یہ کرکومین کے جذب کو بہتر بناتا ہے۔ کرکومین ہلدی میں پایا جانے والا ایک مرکب ہے جو صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، لیکن ہمارا جسم اسے مکمل طور پر جذب نہیں کر پاتا کیونکہ یہ تیزی سے جگر اور آنتوں میں میٹابولیز ہوتا ہے۔ اس کی بڑی مقدار خون کے دھارے میں نہیں پہنچ پاتی۔

ہلدی اور کالی مرچ غذائی اجزاء کے لیے کافی نہیں ہیں، جیسا کہ عام خیال پایا جاتا ہے۔ ماہر غذائیت لیما مہاجن کے مطابق، ہلدی ایک چربی میں گھل جانے والامرکب ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ کالی مرچ اس کو چکنائی کے ساتھ جذب کرنے میں مدد دیتی ہے۔ تاہم، اگر آپ ہلدی کو بغیر چکنائی کے کھاتے ہیں تو اس کے غذائی اجزاء ضائع ہو جاتے ہیں۔

ہلدی کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اس کے ساتھ ایسی چربی استعمال کریں جو لیسیتھن سے بھرپور ہو، جیسے گھی، ناریل کا تیل، انڈے، بادام، یا ہلدی والا دودھ۔ یہی وجہ ہے کہ ہلدی والا دودھ پانی کے بجائے زیادہ فائدہ مند ہے۔

کالی مرچ میں موجود پائپرین عمل انہضام کو بڑھاتا ہے، اعصابی اشاروں کو کنٹرول کرتا ہے، میٹابولزم کو تیز کرتا ہے اور موٹاپے کو کنٹرول کرتا ہے، جو ہلدی اور اس کے غذائی اجزاء کے بہتر جذب میں مدد دیتا ہے۔

جیسا کہ ہلدی اور کالی مرچ بغیر چکنائی کے کوئی فائدہ نہیں دیتی اور نہ ہی کوئی غذائیت فراہم کرتی ہے۔ تاہم، اگر آپ اب بھی ہلدی کا پانی پینا چاہتے ہیں، تو ماہرین اس کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے اپنے مشروب میں ایک چمچ گھی شامل کرنے کا مشورہ دیتےہیں۔

More

Comments
1000 characters