رمضان کی بابرکت ساعتوں میں سحری ٹرانسمیشن کے دوران جسمانی صحت پربات کی گئی اورپروگرام کے میزبان عمر شہزاد کی جانب سے دل کی صحت کے حوالے سے سوال کیا گیا، معروف طبیب آغا عباس نے دل کے مریضوں کے لیے نہایت مفید اور آسان علاج بتائے۔
عمر شہزاد کے سوال پر کہ ’دل کی صحت کا ہماری زندگی سے کتنا گہرا تعلق ہے اور ہم اپنی دل کی صحت کو کیسے بہتر بنا سکتے ہیں؟‘ اس سوال کے جواب میں آغا عباس نے اپنی گفتگو کا آغاز اللہ کی حمد و ثنا اور رسول اکرم ﷺ اور ان کی آل پر درود و سلام بھیج کر کیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ دل کے عارضے میں مبتلا افراد کو عام سرگرمیوں کے دوران بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جیسے تیز قدموں سے چلنے پر ہانپ جانا اور سینے میں درد محسوس کرنا، سیڑھیاں چڑھتے ہی دل میں تکلیف شروع ہو جانا ، غصہ کرنے یا ذہنی دباؤ میں آنے سے دل میں درد محسوس کرنا وغیرہ۔
آغا عباس نے کہا کہ اگر لوگ چند قدرتی اور آسان تدابیر اپنالیں تو ان کی یہ تکلیف فوراً کم ہوسکتی ہے اور وہ دل کی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اسکے ساتھ ہی انہوں نے دل کی صحت کے لیے مفید مشوروں سے نوازا۔ انہوں نے کہا کہ
-
ناشپاتی کا استعمال کریں، ناشپاتی کی شکل دل جیسی ہوتی ہے اور یہ دل کے لیے انتہائی مفید پھل ہے۔
-
جو کی روٹی کے ساتھ سیب کا سرکہ اور آدھی نہیں بلکہ پاؤ روٹی لیں اور اس پر سیب کا سرکہ لگا کر کھائیں۔
-
السی کے بیجوں کا استعمال کریں، السی کے بیجوں کو بھون کر شیشے کے جار میں محفوظ کرلیں اور رات کو سونے سے پہلے آدھی چمچ کھائیں۔
یہ تمام عمل عمل دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں اور اس سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوں گے اور بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو بھی کنٹرول میں رکھیں گے۔
اسکے علاوہ آغا عباس نے کہا کہ ’کھڑے ہو کر کنگھا نہ کریں۔‘ آئمہ اہلِ بیتؑ کا قول ہے کہ کھڑے ہو کر کنگھا کرنے سے دل کمزور ہوجاتا ہے۔ لہٰذا ان تمام باتوں کا خیال رکھیں۔
آغا عباس نے زور دیا کہ اگر دل کے مریض ان آسان ہدایات پر عمل کریں تو وہ فوری تبدیلی محسوس کریں گے اور دل کی صحت میں بہتری آئے گی۔ رمضان کا مہینہ عبادت اور تزکیہ نفس کے ساتھ ساتھ صحت کا بھی بہترین موقع ہے، لہٰذا ان قدرتی طریقوں کو اپنی روزمرہ زندگی میں شامل کریں اور ایک صحت مند دل کے ساتھ بھرپور زندگی گزاریں۔