شہد ایک مکمل قدرتی غذا ہے جسے زمانہ قدیم سے بطور علاج اور خوراک میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس میں قدرتی مٹھاس، اینٹی آکسیڈنٹس اور جسم کے لیے مفید اجزاء پائے جاتے ہیں، جو صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہوتے ہیں۔ تاہم، ہر غذا کی طرح شہد کا بھی درست طریقے سے استعمال ضروری ہے، کیونکہ کچھ مخصوص غذاؤں کے ساتھ اس کا امتزاج فائدے کے بجائے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
شہد کو اکثر گرم پانی یا گرم کھانوں میں ملایا جاتا ہے، خاص طور پر وزن کم کرنے کے لیے۔ لیکن سائنسی تحقیقات کے مطابق زیادہ درجہ حرارت پر شہد میں موجود قدرتی اجزاء متاثر ہو سکتے ہیں، اور کچھ صورتوں میں یہ جسم کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ لہٰذا، شہد کو نیم گرم یا نارمل درجہ حرارت والے پانی اور کھانوں کے ساتھ استعمال کرنا بہتر ہوتا ہے۔
گوشت پروٹین اور چکنائی سے بھرپور غذا ہے، جسے ہضم کرنے کے لیے جسم کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ اگر اسے شہد کے ساتھ کھایا جائے تو یہ ہاضمے پر اضافی دباؤ ڈال سکتا ہے اور بعض افراد میں معدے کی خرابی، گیس یا سوزش کا باعث بن سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روایتی اور متبادل طب میں گوشت کے ساتھ شہد کھانے کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔
مولی ایک ایسی سبزی ہے جو ہاضمے کے لیے حساس سمجھی جاتی ہے اور اس میں کچھ ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو جسم میں مخصوص کیمیکل ری ایکشنز کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اگر مولی کے ساتھ شہد کا استعمال کیا جائے تو یہ بعض افراد میں معدے کی خرابی اور دیگر ہاضمے کی مشکلات پیدا کر سکتا ہے، اس لیے اس امتزاج سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے۔
شہد اور گھی دونوں ہی صحت بخش غذائیں ہیں، لیکن روایتی طب میں انہیں برابر مقدار میں ملانے سے گریز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کچھ تحقیقات کے مطابق، اگر ان دونوں کو مخصوص مقدار میں اور صحیح طریقے سے کھایا جائے تو یہ فائدہ مند ہو سکتے ہیں، مگر غیر متوازن امتزاج جسم میں زہریلے مادے پیدا کر سکتا ہے، جو نظامِ ہاضمہ کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
ترش غذائیں، جیسے لیموں، سرکہ یا دیگر کھٹی اشیاء، عام طور پر تیزابیت بڑھاتی ہیں۔ اگر انہیں شہد کے ساتھ زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو بعض افراد میں معدے کی جلن یا دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ کچھ مخصوص حالات میں شہد اور لیموں کا امتزاج فائدہ مند ہو سکتا ہے، لیکن ہر فرد کے جسمانی نظام کے لحاظ سے اس کا اثر مختلف ہو سکتا ہے، اس لیے محتاط رہنا ضروری ہے۔
کچھ لوگ شہد کو گرم دودھ میں ملا کر پینا پسند کرتے ہیں، لیکن اگر دودھ کا درجہ حرارت زیادہ ہو تو شہد کے فائدے کم ہو سکتے ہیں۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ شہد کو نیم گرم دودھ میں ملایا جائے تاکہ اس کے قدرتی اجزاء ضائع نہ ہوں۔
چاول عام طور پر آسانی سے ہضم ہونے والی غذا ہے، لیکن اگر اسے شہد کے ساتھ کھایا جائے تو کچھ افراد میں نظامِ ہاضمہ پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، جس کی وجہ سے بدہضمی یا گیس کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس لیے اگر شہد کو چاول کے ساتھ استعمال کرنا ہو تو مقدار کا دھیان رکھنا ضروری ہے۔
شہد ایک حیرت انگیز قدرتی غذا ہے، لیکن اسے متوازن مقدار میں اور مناسب امتزاج کے ساتھ استعمال کرنا ضروری ہے۔ غلط غذاؤں کے ساتھ شہد کھانے سے نہ صرف اس کے فوائد کم ہو سکتے ہیں بلکہ بعض صورتوں میں صحت پر منفی اثر بھی پڑ سکتا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ شہد کا استعمال سادہ شکل میں یا ایسی غذا کے ساتھ کریں جو اس کے قدرتی فوائد کو بڑھا سکے، تاکہ یہ جسم کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچا سکے۔ اور شہد کو اگر خالص شہد ہی کھایا جائے تو بہترین ہوگا۔