رمضان اسپیشل ٹرانسمیشن کی بابرکت نشریات میں روحانی و دینی موضوعات پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔ آج کے پروگرام میں معروف عالمِ دین مفتی محسن الزماں سے پروگرام کے میزبان شہریار عاصم کا سوال جواب کا سلسلہ جاری رہا اور’نماز میں سستی اور اس کا حل’ ایک ایسا مسئلہ جو اکثر افراد کو درپیش ہوتا ہے پر بات کی گئی۔

شہریار عاصم ے کہا کہ اکثر لوگوں کو نماز میں سستی کا معاملہ بہت ہوتا ہے، جیسے ہی نماز کا وقت آتا ہے، ایک عجیب سی سستی اور ٹال مٹول کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ کبھی سوچتے ہیں کہ ابھی تھوڑا آرام کرلیں، کبھی کہتے ہیں کہ عصر کے بعد پڑھیں گے، اور پھر مغرب کے بعد، یہاں تک کہ یہ تاخیر عشاء تک پہنچ جاتی ہے اورپھر کہتے ہیں کہ اب کل سے پڑھیں گے۔ جاب ایسا ہو تو کیا کرنا چاہئے۔

مفتی محسن الزماں نے اس بارے کہا کہ سب سے پہلے بات کہ ”لاحول ولاقوۃ الا باللہ العلی العظیم“ پڑھیں اللہ سے مدد مانگیں۔ جب بھی سستی محسوس ہو، ”لاحول ولاقوۃ الا باللہ“ کا ورد کریں، کیونکہ حقیقی طاقت اللہ ہی عطا کرتا ہے۔

اولے گرتے رہے مگر نماز نہیں چھوڑی، مسلمان اور سکھ کی دوستی کے چرچے

اللہ کی موجودگی کا شعور بیدار کریں، نماز میں یہ تصور کریں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو دیکھ رہا ہے، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے، ”جب تم نماز پڑھو تو یہ سمجھو کہ تم اللہ کو دیکھ رہے ہو، اگر یہ ممکن نہ ہو تو یہ ضرور ہو کہ اللہ تو تمہیں دیکھ ہی رہا ہے۔“

اللہ کی محبت اور رحمت کا احساس کریں، جب بندہ سجدہ کرتا ہے، تو اللہ فرشتوں کے سامنے اس پر فخر کرتا ہے اور اسے اپنی محبت میں ڈھانپ لیتا ہے۔ یہ احساس نماز کی ادائیگی کو آسان بنا دیتا ہے۔

جب بھی نماز میں تاخیر کا خیال آئے، فوراً وضو کرکے نماز کی نیت باندھ لیں یہ سب سے بہترین عمل ہوگا کہ آپ فورا نماز کے لئے کھڑے ہوجائیں۔

کیا آپ چاہ کر بھی نماز نہیں پڑھ پا رہے؟ جانئے اللہ اپنے بندے سے سجدے کی توفیق کب اور کیوں چھینتا ہے؟

نماز میں سستی ایک روحانی آزمائش ہے، لیکن اگر اللہ کی مدد طلب کی جائے، اس کی موجودگی کا یقین رکھا جائے، اور شیطانی وسوسوں کو رد کر دیا جائے، تو یہ سستی دور ہوجاتی ہے۔ یہی طریقہ ہمیں کامیاب اور باعمل مسلمان بننے میں مدد دے سکتا ہے۔

More

Comments
1000 characters