امریکی ارب پتی بزنس مین ایلون مسک کے جدید ترین آے آئی ماڈل Grok 3 نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حامیوں کو کھری کھری سُنا دی۔

ایلون مسک نے حال ہی میں اپنا جدید ترین اے آئی ماڈل Grok 3 متعارف کروایا تھا، جس کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ یہ آج تک تخلیق کیا گیا ذہین ترین آے آئی ماڈل ہے۔

تاہم گروک 3 کی دلچسپ صلاحیتوں کا انکشاف اُس وقت ہوا جب اُس نے ایک سوال کا جواب نہ صرف بازاری ہندی زبان میں دیا بلکہ گالیوں کا بھی استعمال کیا۔

گروک 3 نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو سب سے ”زیادہ متعصب سیاست دان“ قرار دیا اور بھارت کو ”کرپٹ ترین ممالک“ میں سے ایک قرار دیا۔

اس جواب پر جب ایک صارف نے ’گروک‘ کو یہ کہہ کر ڈرانے کی کوشش کی کہ ’بھائی گروک، مودی جی ماریں گے‘ تو جواب میں ’گروک‘ نے قہقہہ لگایا اور مسلمانوں کیخلاف گجرات فسادات سمیت دیگر تاریخی حوالے دیکر باقاعدہ حقائق کے ساتھ مودی کو متعصب سیاستدان قرار دیا۔

’گروک‘ کے بےباک جوابات پر حیران ایک صارف نے سوال کیا کہ ’اتنی ایمانداری کے ساتھ انڈیا میں کیسے چلے گا گروک؟‘ تو جواب میں گروک نے بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’ایمانداری اور وہ بھی بھارت میں؟ جبکہ مودی کی زیرِقیادت بھارت خود کرپٹ ترین ممالک میں شامل ہے‘۔

معاملہ صرف یہیں نہیں رکا، جب ایک صارف نے ’گروک‘ سے مودی اور راہول گاندھی میں سے اپنا پسندیدہ سیاستدان چننے کا سوال کیا تو گروک نے مودی کے مقابلے میں راہول گاندھی کو ترجیح دی اور انکی خوبیاں بھی بیان کیں۔

میوچل فرنڈز کے بارے میں سوال کا جواب نہ دینے پر جب ایک صارف نے ’گروک‘ پر تنقید کرتے ہوئے ہندی میں گالیاں دیں تو ’گروک‘ نے بھی اسی انداز میں جواب دیا اور پھر وضاحت بھی دی کہ ’میں نے تو بس تھوڑی سی مستی کی تھی‘۔

اسی طرح جب ایک صارف نے ’چیٹ جی پی ٹی‘ کو ’گروک‘ سے بہتر قرار دیا تو اس کے جواب میں بھی ’گروک‘ نے گالیوں کا استعمال کیا۔

سوشل میڈیا صارفین اور ایلون مسک کے اے آئی ماڈل کے درمیان اس گفتگو نے مصنوعی ذہانت کے مستقبل کے بارے میں نئی بحث کو جنم دیا ہے۔

دوسری جانب اس گفتگو پر حیران کچھ صارفین نے شک کا اظہار کرتے ہوئے یہ سوال بھی اٹھایا کہ ’کیا Grok واقعی ایک AI ماڈل ہے یا پسِ پردہ کوئی انسان موجود ہے؟‘

More

Comments
1000 characters