شام کی چائے کے ساتھ اکثر پکوڑے بھی رکھے جاتے ہیں جو مزہ دوبالا کردیتے ہیں۔ ان دنوں رمضان میں بھی پکوڑوں کا استعمال ہر گھر میں کیا جا رہا ہے، افطار کے دسترخوان پر پکوڑے رکھے جاتے ہیں اور بچ جانے والے پکوڑے بعد میں چائے کے ساتھ کھا لیے جاتے ہیں۔
تاہم بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے کے ساتھ پکوڑے کھانے سے طبی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ تلی ہوئی غذائیں پہلے ہی غیر صحت بخش قرار دی جاتی ہیں، چائے کے ساتھ تلی ہوئی چیزوں کا استعمال ہاضمے اور غذائی اجزاء کے جذب کو مزید متاثر کر سکتا ہے۔
تو کیا چائے اور پکوڑوں کو ساتھ کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے؟
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر ممبئی کی ماہر خوراک ویدیکا پریمانی کا کہنا ہے کہ اگرچہ کچھ غذائیں غیر صحت بخش ہو سکتی ہیں لیکن انہیں صحت مند بنانے کے طریقے موجود ہیں۔ مثال کے طور پر، چائے میں ادرک، دار چینی اور الائچی شامل کرنے سے اس کا ذائقہ بہتر ہو سکتا ہے اور اس سے صحت کے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
یہ پانچ غذائیں خوراک میں ضرور شامل کریں، جسم سے بیماریاں دور ہو جائیں گی
ماہر خوراک کا کہنا ہے کہ پکوڑوں کو تلنے کے بجائے ان کو بیکنگ/ایئر فرائی کرلیا جائے، تاکہ ان سے صحت مند طریقے سے لطف اٹھایا جا سکے۔
ویدیکا پریمانی کے مطابق چائے میں ایسے مادے موجود ہوتے ہیں جو جسم کی آئرن اور کیلشیم جیسے اہم غذائی اجزاء کو جذب کرنے کی صلاحیت کو کم کر سکتے ہیں۔ مزید برآں، تلے ہوئے کھانوں جیسے پکوڑے جو دوبارہ استعمال شدہ تیل میں پکائے جاتے ہیں جنہیں کھانے سے چربی پیدا ہوسکتی ہے جو آپ کے لیے نقصان دہ ہے۔
یہ پھل ڈپریشن کے خطرے کو 20 فیصد تک کم کر سکتا ہے، تحقیق
چائے کا استعمال کن چیزوں کیساتھ کریں؟
آپ پسی ہوئی کالی مرچ اور الائچی پاؤڈر ڈال کر باقاعدہ چائے کو صحت بخش بنا سکتے ہیں۔ کالی مرچ آپ کے جسم کو غذائی اجزاء کو بہتر طریقے سے جذب کرنے میں مدد کرتی ہے، جبکہ الائچی ذائقہ بڑھاتی ہے اور ہاضمے میں مدد فراہم کرتی ہے۔