صرف ایک پکوڑا کتنا خطرناک ہوتا ہے؟

10 Mar 2025
One pakora weighs more than three dates! - Ramadan Transmission

رمضان المبارک میں صحت مند اور متوازن خوراک کا استعمال نہ صرف جسمانی توانائی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے بلکہ عبادات میں دلجمعی کے لیے بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرِ غذائیت عائشہ عباس نے ایک ایسا غذائی چارٹ تجویز کیا ہے جو مکمل غذائیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہلکا اور متوازن بھی ہے، تاکہ روزہ دار بغیر کسی بوجھل پن کے خود کو تروتازہ محسوس کرے۔

افطار کے وقت ایسی غذا کا انتخاب کرنا چاہیے جو فوری توانائی فراہم کرے اور ہاضمے کے لیے آسان ہو۔ بہترین افطار کے لیے پھلوں کا ایک پیالہ لینا چاہیے، جس میں مٹھی بھر ابلے ہوئے کالے چنے شامل کیے جائیں تاکہ پروٹین اور فائبر کی مقدار متوازن رہے۔ اس میں تھوڑا سا دہی ڈالنے سے جسم کو ضروری پروبائیوٹکس مل جاتے ہیں، جو ہاضمے کو بہتر بناتے ہیں۔ ذائقے اور غذائیت میں مزید اضافے کے لیے اس میں ایک چٹکی نمک، ایک چٹکی کالی مرچ اور چند قطرے لیموں کے شامل کیے جائیں۔

کھجور لینا سنت بھی ہے اور صحت کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ کھجور زیادہ بہتر توانائی فراہم کرتی ہے اور زیادہ مفید ہے۔ دو کھجوریں بہترین انتخاب ہیں، کیونکہ ایک کھجور میں تقریباً بیس کیلوریز ہوتی ہیں، جبکہ ایک پکوڑے میں پچاس کیلوریز ہوتی ہیں۔

افطار میں سب سے پہلے کھجور کیوں کھائی جاتی ہے؟

رمضان میں فرائی چیزوں کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے، اس لیے توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔ بہتر یہی ہے کہ ایک دن پکوڑے، دوسرے دن سموسے، تیسرے دن رول رکھے جائیں، تاکہ ہر روز کوئی ایک ہی چیز استعمال کی جائے اور تمام چیزیں ایک ساتھ کھانے سے گریز کیا جائے۔ زیادہ چکنائی والی غذائیں نظامِ ہاضمہ پر بوجھ ڈال سکتی ہیں، جس کی وجہ سے جسم میں سستی محسوس ہونے لگتی ہے۔

افطار کے بعد کچھ وقت عبادات میں گزارنا چاہیے اور پھر کم از کم پینتالیس منٹ کی چہل قدمی ضرور کرنی چاہیے، تاکہ جسم میں خون کی روانی بہتر ہو اور نظامِ ہاضمہ درست رہے۔ چہل قدمی نہ کرنے سے چند دنوں میں جسم میں شدید سستی اور کاہلی محسوس ہونے لگتی ہے، جو عبادات اور روزمرہ کی سرگرمیوں میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔

رات کے کھانے میں چپاتی کے ساتھ ہلکا سا سالن یا ابلے ہوئے چاول اور دال لینا صحت مند انتخاب ہے۔ پروٹین کے حصول کے لیے گوشت، مچھلی یا دال سبزی میں سے کوئی ایک چیز لازمی شامل کی جائے، کیونکہ دال میں بھی وافر مقدار میں پروٹین موجود ہوتا ہے۔ کھانے کے بعد جلدی سونا بہتر ہوتا ہے تاکہ نیند مکمل ہو اور جسم کو آرام مل سکے۔ رات کو سونے سے پہلے ایک گلاس دودھ پینے سے نیند بہتر ہوتی ہے اور جسم کو ضروری کیلشیم بھی حاصل ہوتا ہے، جو ہڈیوں اور پٹھوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے۔

رمضان افطار اسپیشل: سوجی کا حلوہ آسانی سے بنائیں، مزے لے کر کھائیں

رمضان میں صحت کو بہتر رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ رمضان سے پہلے کچھ وٹامنز کا چیک اپ کروا لیا جائے، تاکہ کسی بھی ممکنہ کمی سے بچا جا سکے۔ وٹامن ڈی لیول، تھائیرائڈ لیول اور وٹامن بی بارہ کی مقدار متوازن رکھنا نہایت اہم ہے، کیونکہ ان کی کمی سے تھکن اور کمزوری محسوس ہو سکتی ہے۔

ماہر غذائیت عائشہ عباس کے تجویز کردہ اس چارٹ پر عمل کرنے سے روزہ دار نہ صرف توانائی اور چستی محسوس کرے گا بلکہ عبادات میں بھی یکسوئی اور دلجمعی حاصل ہوگی۔ متوازن خوراک، چہل قدمی اور مناسب نیند رمضان کے دوران صحت مند طرزِ زندگی برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوگی، جس کے نتیجے میں انسان نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی مضبوط اور توانا محسوس کرے گا۔

More

Comments
1000 characters