پاکستانی اداکارہ حرا سومرو کا سرکاری ٹی وی کے ایک شو میں میزبانوں پر غصہ کرنا دراصل ایک منصوبہ بندی کا حصہ تھا، جس کا مقصد کچھ اور تھا۔

پاکستانی اداکارہ حرا سومرو کی پی ٹی وی ہوم کے شو ”رائزنگ پاکستان“ میں شرکت کے دوران غصہ کرنے والی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی تھی۔ ویڈیو میں حرا سومرو کو میزبان محمد شعیب کی تاخیر پر غصہ کرتے ہوئے دیکھا گیا، جس میں وہ واضح طور پر ناراض نظر آتی ہیں اور ان کے رویے کی وجہ سے اس ویڈیو نے عوامی توجہ حاصل کی۔

فلم ’سکندر‘ میں سلمان خان کا معاوضہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

اس دوران میزبان محمد شعیب نے اپنی تاخیر پر بار بار معذرت کی، جبکہ شریک میزبان سبینہ فاروق خان نے اداکارہ سے غصہ ختم کرنے کی درخواست کی۔

یہ ویڈیو فوراً سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، اور مختلف لوگوں نے اس پر مختلف آرا کا اظہار کیا۔ بیشتر صارفین نے اس واقعے کو اسکرپٹڈ یا منصوبہ بندی کے تحت بنایا ہوا سمجھا۔ ان خیالات کی تصدیق اُس وقت ہوئی جب پی ٹی وی ہوم کے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں حرا سومرو نے شو کے بعد میزبانوں اور پروگرام مینجمنٹ کی تعریف کی۔

ماورا حسین کن بالی ووڈ اداکاروں کے ساتھ کام کرنا چاہتی ہیں؟

اب چینل کے انسٹاگرام پر بھی ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں میزبان محمد شعیب حرا سے ایک سچویشن کے بارے میں بتاتے ہیں جس میں وہ تاخیر سے آتے ہیں اور اس کے بعد اداکاری کرتے ہیں۔

اس ویڈیو کے کیپشن میں وضاحت دی گئی کہ حال ہی میں ہم نے باصلاحیت حرا سومرو کے ساتھ اداکاری کا ایک دلچسپ منظر نامہ تخلیق کیا جسے بہت سے لوگوں نے حقیقی سمجھا۔ لیکن یہ صرف ایک پرفارمنس تھی، جس کا مقصد آپ کو تفریح فراہم کرنا اور ایک فنکار کی مہارت کا مظاہرہ کرنا تھا۔

چینل نے سوشل میڈیا صارفین کو یہ سبق دینے کی کوشش کی کہ اکثر شوبز کی دنیا میں بظاہر حقیقی لگنے والی چیزیں دراصل اسکرپٹ اور پلاننگ کا حصہ ہوتی ہیں تاکہ ایک دلچسپ کہانی یا صورتحال پیش کی جا سکے۔

چینل نے اس بات پر زور دیا کہ سوشل میڈیا پر بہت سی معلومات بغیر کسی تحقیق کے شیئر کی جاتی ہیں اور لوگوں کو اس بارے میں زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔

اس ویڈیو کے ذریعے پی ٹی وی ہوم نے یہ پیغام دیا کہ عوام کو ہر بات پر فوراً یقین کرنے سے پہلے حقیقت جاننے کی کوشش کرنی چاہیے اور محتاط رہنا چاہیے۔

حرا سومرو کی اس ویڈیو نے اس بات کو مزید اجاگر کیا کہ شوبز انڈسٹری میں بہت سی چیزیں حقیقت سے مختلف ہوتی ہیں اور کبھی کبھار انٹرٹینمنٹ کے لیے حقیقت کو تھوڑا سا گمراہ کن انداز میں پیش کیا جاتا ہے تاکہ ناظرین کی دلچسپی برقرار رکھی جا سکے۔

اس واقعے نے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی زیادہ تر چیزوں کو بغیر سوچے سمجھے پھیلانا عوامی ذہنیت پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔

More

Comments
1000 characters