ڈیپ سیک کے بعد چین نے بنا کسی انسانی نگرانی کے چلنے والا نیا اے آئی ماڈل ’مانوس‘ لانچ کردیا
چین کی جانب سے ”ڈیپ سیک“ کے بعد ایک اور اے آئی ماڈل ”Manus“ (مانوس) متعارف کروایا گیا ہے، جس کا موازنہ جدید ترین ”agentic“ ماڈلز سے کیا جا رہا ہے۔ یہ وہ اے آئی سسٹمز ہیں جو خود مختاری کے ساتھ مختلف کام سرانجام دے سکتے ہیں، جیسا کہ اوپن اے آئی، گوگل اور اینتھروپک نے تیار کیے ہیں۔ مانوس اتنا مؤثر ثابت ہو رہا ہے کہ جن لوگوں نے اسے آزمایا ہے، وہ اسے ایک عمومی اے آئی تصور کر رہے ہیں جو بغیر کسی انسانی نگرانی کے کام مکمل کر سکتا ہے۔
Manus کیا ہے؟
چینی اسٹارٹ اپ ”مونیکا“ (Monica) نے مانوس کو ایک ایسے اے آئی ایجنٹ کے طور پر متعارف کروایا ہے جو ”ذہن اور عمل کے درمیان پل کا کردار ادا کرتا ہے: یہ صرف سوچتا نہیں، بلکہ نتائج بھی فراہم کرتا ہے۔“ اس کے تخلیق کاروں کے مطابق، یہ اے آئی ایجنٹ خود مختاری کے ساتھ سوچنے، منصوبہ بندی کرنے اور عملی طور پر مختلف حقیقی دنیا کے کام سرانجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چاہے وہ ویب سائٹ بنانا ہو، سفر کی منصوبہ بندی ہو یا اسٹاک مارکیٹ کا تجزیہ، مانوس سب کچھ انجام دے سکتا ہے—بس اسے ایک ہدایت (prompt) دیں۔
Manus کی لانچ اور عالمی توجہ
مانوس کو 6 مارچ کو لانچ کیا گیا، اور چند دنوں میں ہی اس نے عالمی سطح پر دھوم مچا دی۔ کئی ماہرین اس کا موازنہ ”ڈیپ سیک“ کے آر ون ماڈل سے کر رہے ہیں۔ اس کے تخلیق کاروں کے مطابق، مانوس نے ”جی اے آئی آے“ بینچ مارک پر اوپن اے آئی کے ڈیپ ریسرچ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
Manus کی خصوصیات
مانوس کو ایک عمومی اے آئی ایجنٹ کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جو مختلف شعبوں میں پیچیدہ کام انجام دے سکتا ہے۔ عام اے آئی چیٹ بوٹس کے برعکس، یہ مکمل طور پر خود مختار نظام ہے جو کام کی منصوبہ بندی، عمل درآمد اور حتمی نتائج کی تکمیل کرسکتا ہے۔
مثال کے طور پر، اگر کسی صارف نے ”عالمی درجہ حرارت میں اضافے پر ایک رپورٹ تیار کرنے“ کا کہا، تو مانوس خود سے تحقیق کرے گا، رپورٹ مکمل طور پر تحریر کرے گا، چارٹس اور انٹرایکٹو عناصر بنانے کے لیے کوڈ لکھے گا، اور پھر تمام مواد کو ترتیب دے کر پیش کرے گا — بغیر کسی اضافی ہدایت کے۔
یہ اے آئی سسٹم صرف ایک صارف کے سوال پر تفصیلی سفری منصوبہ، انٹرایکٹو کورس، یا کسی صنعت پر تحقیقی تجزیہ بھی فراہم کر سکتا ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری کردہ ڈیمو ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ یہ ماڈل حقیقی وقت میں ڈیٹا اکٹھا کرنے، ماحول سے تعامل کرنے اور کام سرانجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
Manus کی نمایاں خصوصیات
-
خود مختار کام کی انجام دہی
- Manus کو مکمل خود مختاری کے ساتھ کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
- صارف کی ہدایت ملنے کے بعد یہ کلاؤڈ میں اپنا کام جاری رکھتا ہے، چاہے صارف کا ڈیوائس بند ہو جائے۔
- ڈیمو میں یہ اے آئی ایک وقت میں 50 سے زیادہ اسکرینز استعمال کرتا نظر آیا، جہاں یہ ایکس، ٹیلیگرام، اور دیگر پلیٹ فارمز سے معلومات اکٹھی کرتا ہے۔
- یہ اسکرین شاٹس لے سکتا ہے، براؤزنگ سرگرمی ریکارڈ کرسکتا ہے اور خود سے فائلیں بنا سکتا ہے۔
-
حقیقی وقت میں تعامل اور کام کی نمائش
- مانوس حقیقی وقت میں ویب سائٹس براؤز کرسکتا ہے، ٹولز استعمال کرسکتا ہے اور کام کا طریقہ کار ساتھ ساتھ دکھا سکتا ہے۔
- مثال کے طور پر، ایک ڈیمو میں جب اسے جاپان کے لیے سفری منصوبہ بنانے کا کہا گیا، تو اس نے دن بہ دن کا تفصیلی پلان تیار کیا اور ساتھ ہی اپنی کام کی رفتار اور پیش رفت کو بھی ظاہر کیا۔
-
ذاتی نوعیت کا تجربہ
- دیگر اے آئی ماڈلز کی طرح، مانوس بھی صارف کے تعاملات سے سیکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے یہ مخصوص افراد کے لیے بہتر اور ذاتی نوعیت کے نتائج فراہم کرسکتا ہے۔
-
پس منظر میں کام کرنے کی صلاحیت
- صارف کے ڈیوائس سے منقطع ہونے کے بعد بھی یہ کلاؤڈ میں اپنا کام جاری رکھتا ہے اور مکمل ہونے پر صارف کو مطلع کرتا ہے۔
-
محض متن نہیں، مکمل ڈیجیٹل آؤٹ پٹ
- مانوس صرف متن نہیں بناتا بلکہ ویب پیجز براؤز کرتا ہے، اسکرین شاٹس لیتا ہے، براؤزنگ سرگرمی ریکارڈ کرتا ہے اور صارف کی درخواست کے مطابق پی ڈی ایفس، اسپریڈشیٹس، اور دیگر فائلز بنا سکتا ہے۔
مانوس اے آئی کی دستیابی
فی الحال مانوس صرف دعوت نامے پر دستیاب ویب پریویو کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ چینی کمپنی نے ابھی تک اس کے عوامی اجرا کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا، لیکن مسلسل بڑھتی ہوئی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے توقع ہے کہ یہ چند ہفتوں میں دستیاب ہوجائے گا۔ کمپنی نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ آئندہ مہینوں میں وہ اس ماڈل کو اوپن سورس کر دے گی تاکہ ڈویلپرز اسے اپنے منصوبوں میں استعمال کر سکیں۔
Manus کا استعمال کیسے کریں؟
مانوس کا استعمال جیٹ جی پی ٹی یا جی روک جیسے اے آئی پلیٹ فارمز کی طرح ہے۔
- صارف ایک ہدایت (prompt) دیتا ہے، جیسے ”7 دن کا بالی کا سفری منصوبہ ایک مخصوص بجٹ میں تیار کرو“۔
- AI ویب پر تحقیق کرے گا، ڈیٹا اکٹھا کرے گا اور حقیقی وقت میں تفصیلی اور منظم آؤٹ پٹ تیار کرے گا۔