فلم ’نامعلوم افراد‘ کا ’ہکلے‘ کا مختلف اور مشکل کردار بہت پسند ہے، اداکار جاوید شیخ
معروف فلم وٹی وی اداکار جاوید شیخ نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں لوگوں کی جتنی مدد کرسکتا ہوں،کرتا ہوں، ہم سب کو لوگوں کی مدد کرنا چاہیے، رمضان کا مطلب ہی یہی ہے کہ آپ نے کم کھانا ہے، آپ جو گیارہ مہینے کرتے ہیں وہ نہیں کرنا، میں کبھی بھی پیٹ بھر کر سحری نہیں کرتا، پہلے دیسی گھی کا پراٹھا کھاتا تھا، پھر سادی روٹی اور اب برائون بریڈ پر آگیا ہوں، مطلب کم کھانا ہے، فلم ’نامعلوم افراد‘ کا میرا ’ہکلے‘ کا مختلف اور مشکل کردار بہت پسند ہے۔
پاکستان فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کے لیجنڈ اداکار جاوید شیخ نے آج کی خصوصی نشریات“ باران رحمت“ رمضان ٹرانسمیشن میں شرکت کی اور رمضان کی مصروفیات اور دیگر اہم امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اداکار جاوید شیخ نے کہا ہے کہ افطار کے وقت بھی آپ نے اپنا دسترخوان نہیں بھرنا، لوگوں کا بھرنا ہے، میں افطاری بھی ہلکی پھلکی کرکے میں چائے پی لیتا ہوں، اور رات کو کھانے کے بجائے میں فروٹ چاٹ کھاتا ہوںا، اس طرح میں نے خود کو فٹ رکھا ہوا ہے۔
رمضان ٹرانسمیشن میں خصوصی شرکت کے دوران ایک کالر کے سوال کے جواب میں لیجنڈ اداکار نے بتایا کہ ویسے تو میری بہت سی فلمیں ہیں، لیکن مجھے ہدایت کار سید نور کی فلم ’جیوا‘ بہت پسند ہے، اس میں، اس میں نے ایک پٹھان کا رول کیا تھا، اسی طرح بھارت میں ایک فلم ’جنت‘ میں، میں نے ولن کا رول کیا تھا وہ بھی میرے دل کے قریب ہے۔
بھارتی فلم ’جنت‘ کی جنوبی افریقہ میں شوٹنگ کا واقعہ سناتے ہوئے جاوید شیخ نے کہا کہ بالی ووڈ اسٹار عمران ہاشمی نے پہلی بار مجھ سے ہاتھ ملاتے ہوئے لاپروائی سے منہ دوسری طرف پھیر لیا، مجھے یہ بات بہت بری لگی، بعد میں فلم کے عملے نے مجھے کہا کہ آپ عمران ہاشمی کے پاس جاکر ریہرسل کے بارے میں بات کرلیں، میں نے کہا کہ میں نہیں جائوں گا، اسے میرے پاس بلائو، خیر وہ میرے پاس چل کر آئے تو مسئلہ حل ہوا، اس طرح سے بھی انتقام لیا جاسکتا ہے۔
فلم و ٹی وی اداکار نے مزید کہا کہ میری کچھ پرانی فلمیں بھی اچھی تھیں، حالیہ فلموں میں فلم ’نامعلوم افراد‘ پسند ہے، اس فلم میں میرا بڑا مختلف اور مشکل کردار تھا، ہکلے کا کردار بہت اچھا تھا۔
جاوید شیخ نے کہا ہے کہ زندگی میں اتار چڑھائو آتے رہتے ہیں، ہمیں مشکلات کا بہادری سے مقابلہ کرنا چاہیے، برے وقت میں کبھی بھی مایوس نہیں ہونا چاہیے، اللہ تعالیٰ پر یقین رکھتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے۔
پاکستانی اور بھارتی فلموں اور ڈرامہ انڈسٹری میں طویل عرصہ سے اداکاری کے جوہر دکھانے والے لیجنڈ فنکار کا کہنا تھا کہ ایک زمانے میں، میں نے برا دور بھی دیکھا، لاہور میں لوگوں نے کہنا شروع کر دیا تھا کہ جاوید شیخ فلاپ ہوگیا، اس کا دور ختم ہوگیا ہے، اسے اب واپس کراچی چلے جانا چاہیے، میں نے خود کو نشے یا دوسری چیزوں میں خراب کرنے کے بجائے حالات کا مقابلہ کیا، میری گاڑی بھی بک گئی تھی، میں ایورنیو اسٹوڈیو لفٹ لے کر جاتا تھا، اس کے بعد اللہ نے کرم کیا اور دوبارہ عروج ملا۔