رمضان المبارک میں جہاں مسلمان روزے رکھ رہے ہیں، وہیں مسیحی برادری کا مقدس مہینہ ”لینٹ“ بھی جاری ہے، جس میں مسیحی برادری چالیس دن کے روزے رکھتے ہیں اور یہ روزے کی روایت قربانی، صبر، اور روحانی پاکیزگی پر زور دیتی ہے،جس کا مقصد انسان کو خدا کے قریب کرنا ہے۔
لینٹ مسیحی برادری کے لیے ایک مقدس عبادتی دورانیہ ہے، جو ایش وینسڈے سے شروع ہوتا ہے اور چالیس دن کے بعد گڈ فرائی ڈے تک جاری رہتا ہے جس کے بعد ایسٹر کا تہوار منایا جاتا ہے، ان دنوں میں مسیحی برادری اپنے گناہوں کی معافی، عبادت اور روزے کے ذریعے روحانی قربت حاصل کرتی ہے۔
لینٹ دراصل ان 40 روز کے روزوں کی یاد میں رکھے جاتے ہیں جو حضرت عیسیٰ نے مصلوب ہونے سے قبل جنگل بیابان میں جا کر رکھے تھے۔
مسیحی برادری کے بشپ صادق ڈینیل کہتے ہیں لینٹ ہمیں قربانی اور صبر کا درس دیتا ہے۔ ہم ان دنوں میں دعا کرتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں اور خیرات کرتے ہیں تاکہ خود کو مسیح کی تعلیمات کے قریب کر سکیں۔
صادق ڈینیل کہتے ہیں یہ روزے ہم پر فرض نہیں ہیں جو رکھنا چاہتا ہے رکھے اگر کوئی نہیں رکھتا تو زبردستی نہیں ہے، ہم یہ روزے بلکل رازداری سے رکھتے ہیں دکھاوا نہیں کرنا چاہیے یہ صرف بندے اور خدا کا معاملہ ہے۔
جبکہ رمضان اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے اور مسلمانوں کے لیے سب سے مقدس مہینہ مانا جاتا ہے، اس مہینے میں روزہ فرض ہے، جس کے دوران طلوعِ فجر سے غروبِ آفتاب تک کھانے، پینے اور برے کاموں سے پرہیز کیا جاتا ہے جس کا مقصد تقویٰ، ضبطِ نفس اور اللہ کے قریب ہونا ہے۔ قرآن مجید اسی مہینے میں نازل ہوا تھا، اس لیے اس مہینے میں تلاوتِ قرآن، عبادات اور صدقات کی اہمیت بہت زیادہ ہوتی ہے۔
لینٹ کا اختتام ایسٹر پر ہوتا ہے، جو مسیحی عقیدے کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دوبارہ جی اٹھنے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
مسیحی برادری کے رہنما شبیر شفقت کہتے ہیں ’یہ غلط تاثر دیا جاتا ہے مسیحی روزوں چند چیزیں کھانے کی اجازت ہوتی ہے ایسا بلکل نہیں ہے روزے کا مقصد ہی مکمل طور پر بھوکا پیاسا رہنا ہوتا ہے اگر صرف پانی بھی پی لیا تو روزہ کیسا؟‘
لینٹ کی عبادات کا مقصد قربانی، صبر اور روحانی پاکیزگی ہے مسیحی عقائد کے مطابق یہ عبادات ایک بہتر انسان بننے کا موقع دیتی ہیں اور احساس دلاتی ہیں کہ ضبط نفس، خدمت خلق اور دعا کے ذریعے ہم اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
لینٹ کے حوالے سے تفصیلی ویڈیو رپورٹ کیلئے یہ ویڈیو دیکھیں