آج ہم آپ کو ایک مشہور اور مزیدار مصری میٹھے کی کہانی سناتے ہیں، یہ میٹھا رمضان میں خاص طور پر بنایا جاتا ہے اور شادیوں یا خوشیوں کے موقع پر اکثر میز پر نظر آتا ہے۔

اس کا نام ہے ”ام علی“، یہ میٹھا نہ صرف مصر میں بلکہ کئی دیگر عرب ممالک میں بھی بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس مٹھائی کا ایک تاریک ماضی بھی ہے؟

شجرہ الدر ایک ترک غلام لڑکی تھی جس نے سلطان نجم الدین ایوب کا دل جیت کر اس سے شادی کی، سلطان کی وفات کے بعد شجرہ الدر نے مصر کی حکمرانی کا عہدہ 80 دنوں تک سنبھالا۔ اس کے بعد اس کو حکمرانی کرنے میں خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر اس بات پر کہ ایک عورت کو حکمرانی کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

اسی دوران شجرہ الدر نےعزالدین ایبک سے شادی کی تاکہ وہ اقتدار اس کے حوالے کردے اور مصر پر حکومت کرے۔ لیکن ایبک کی پہلے سے ایک بیوی تھی ”ام علی“، جسے شجرہ الدر نے ایبک سے دور کر دیا تھا۔

بعد میں آگے چل کے شجرہ الدر کو اپنے اقتدار کی حفاظت کے لیے سازشیں کرنی پڑیں، اور اس نے اپنے شوہر عزالدین ایبک کو قتل کروا دیا تاکہ وہ اپنی طاقت کو قائم رکھ سکے۔

ایبک کی موت کے بعد اس کی پہلی بیوی ”ام علی“ نے انتقام لینے کی منصوبہ بندی کی، اس نے اپنے نوکروں سے شجرہ الدر کو قتل کروا دیا، اور اس موقع پر ایک خاص میٹھا تیار کیا اور سب میں بانٹ دیا تب سے اس میٹھے کا نام ”ام علی“ پڑا۔

”ام علی“ بنانے کی ترکیب

”ام علی“ بنانے کی ترکیب بہت آسان ہے۔ اس کے لئے ہمیں چند سادہ اجزاء کی ضرورت ہوگی، جن میں پف پیسٹری، دودھ، بٹر، شکر، دارچینی، اور مختلف خشک میوہ جات شامل ہیں۔

سب سے پہلے، پف پیسٹری کو چوکور شکل میں کاٹ لیں اور ان پر بٹر لگائیں، پھر انہیں اوون میں تقریباً 10 منٹ تک پکنے دیں تاکہ وہ سنہری رنگ کے ہو جائیں۔

اس دوران، دودھ کو ایک پتیلے میں ڈال کر اس میں شکر اور دارچینی شامل کر کے اچھی طرح مکس کریں۔

جب پف پیسٹری تیار ہو جائے، تو اسے اوون سے نکال کر ایک بڑے پیالے میں ڈالیں۔

اب اس پر تیار کردہ دودھ کا مکسچر ڈالیں اور پھر اس میں خشک میوہ جات چھڑک دیں۔

آخر میں چاہیں تو تھوڑی سی کریم ڈال کر تیار شدہ مکسچر دوبارہ اوون میں 200 ڈگری سینٹی گریڈ پر تقریباً 15 منٹ کے لئے رکھیں۔

جب یہ اچھے سے پک جائے اور اوپر سے ہلکا سنہری رنگ آ جائے، تو آپ کا مزیدار ”ام علی“ تیار ہے۔

More

Comments
1000 characters