بابا وانگا، جن کا اصل نام وینگیلیا پانڈیوا گوشتیرووا تھا، بلغاریہ کی ایک نابینا خاتون تھیں جنہیں ایک روحانی پیشگو کے طور پر شہرت حاصل ہوئی۔ کہا جاتا ہے کہ وہ بارہ برس کی عمر میں ایک طوفان کی زد میں آ کر اپنی بینائی سے محروم ہوگئیں، جس کے بعد ان میں مستقبل بینی کی غیرمعمولی صلاحیتیں پیدا ہوگئیں۔ وہ اپنی پیشگوئیوں کے باعث’بلقان کی نوسٹراڈیمس’ کے نام سے بھی مشہور ہوئیں۔

بابا وانگا کی پیشگوئیاں اور مسلم حکمرانی

بابا وانگا کی پیشگوئیوں کے مطابق، یورپ میں ایک بہت بڑا تصادم ہوگا جس کے بعد 2043 تک مسلم حکمرانی قائم ہو جائے گی۔ ان کے مطابق، اس وقت یورپ ایک معاشی ترقی کے دور میں داخل ہوگا، لیکن اسلامی اثر و رسوخ اتنا زیادہ بڑھ جائے گا کہ یورپ کی اکثریتی آبادی مسلم ہوگی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے 2076 میں دنیا میں دوبارہ کمیونزم کے عروج کی پیشگوئی بھی کی ہے۔

شام سے تیسری عالمی جنگ کا آغاز، بابا وانگا کی پیشگوئی سچ ثابت ہونے لگی؟

بابا وانگا کی دیگر اہم پیشگوئیاں

بابا وانگا نے نہ صرف مسلم حکمرانی بلکہ کئی دیگر عالمی واقعات کی بھی پیشگوئی کی تھی، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں،

2028 میں ایک نیا طاقت کا ذریعہ دریافت ہوگا، دنیا سے بھوک ختم ہو جائے گی اور انسان زہرہ (Venus) تک پہنچ جائیں گے۔

2033 میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سمندروں کی سطح بلند ہو جائے گی، جس سے دنیا کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔

2046 تک مصنوعی اعضاء بڑی تعداد میں تیار کیے جائیں گے، جس سے انسانی زندگی میں بڑی تبدیلی آئے گی۔

2066 میں امریکہ ایک نیا تباہ کن ہتھیار دریافت کرے گا جسے ’ماحولیاتی تباہ کن‘ (Environmental Destructor) کہا جائے گا۔

مشرق کے ہاتھوں مغرب تباہ ہوگا، بابا وانگا کی پیش گوئی

بابا وانگا کی پیشگوئیوں پر تنقید

بابا وانگا کی پیشگوئیوں پر تنقید بھی کی جاتی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ان کی بیشتر پیشن گوئیاں مبہم اور غیر مصدقہ ہوتی ہیں، جن کی درستگی کا تعین اکثر بعد میں کیا جاتا ہے۔ تاہم، ان کی کئی پیشن گوئیاں، جیسے روس-یوکرین جنگ اور چرنوبل حادثہ، درست ثابت ہونے کی وجہ سے عالمی توجہ حاصل کر چکی ہیں۔

بابا وانگا نے 5079 میں دنیا کے خاتمے کی بھی پیشگوئی کی ہے، جس کے مطابق ایک قدرتی آفت زمین کو مکمل طور پر تباہ کر دے گی۔ ان پیشن گوئیوں کو ماننا یا نہ ماننا ایک الگ بحث ہے، لیکن یہ حقیقت ہے کہ بابا وانگا کا نام دنیا بھر میں پیشگوئیوں کے حوالے سے ایک خاص مقام رکھتا ہے.

More

Comments
1000 characters