رمضان المبارک کی برکتیں اپنی جگہ، لیکن جب یہی مہینہ امتحانات قریب ہوں تب آ جائے تو بچوں اور والدین کے لیے ایک نیا چیلنج پیدا ہو جاتا ہے۔ سحری، افطاری، عبادات، نیند اور پڑھائی کے درمیان توازن کیسے بنایا جائے؟
رمضان میں کس وقت پڑھائی کی جائے تاکہ زیادہ یکسوئی اور بہتر یادداشت کے ساتھ تیاری ممکن ہو؟ یہ سب سوالات والدین کے لیے اہم ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ بچوں کی بہترین تعلیمی کارکردگی کے لیے کیا حکمت عملی اپنائی جا سکتی ہے۔
بچوں کو اچھے اور ذمہ دار نوجوان بنانے کے لیے صبح کی 10 اہم عادات
آج نیوز کی رمضان اسپیشل ٹرانسمیشن میں پروگرام کی میزبان سدرہ اقبال نے تعلیمی ماہرین سے سوال کیا کہ اس وقت بہت سارے بچے ایسے ہیں جنہیں پڑھائی کے لیے تیاری کرنی ہے اور اب امتحان بھی ہیں اور رمضان بھی ہیں تو کیسے تیاری کی جائے؟ اور بہترین وقت کہ جب بہترین یکسوئی اور توجہ ہمارے پاس کب ہوتی ہے، آیا بچے سحری کے بعد تیاری کریں افطاری کے بعد تیاری کریں کونسا وقت بہترین ہے؟
پروگرام میں شریک ماہرین تعلیم ربیعہ کے مطابق صبح کے وقت انسان کا دماغ سب سے زیادہ الرٹ ہوتا ہے۔ رمضان میں اگر بچے سحری کے بعد نہ سوئیں بلکہ اس وقت کا بہترین استعمال کریں، تو وہ زیادہ مؤثر طریقے سے پڑھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں زیادہ تر ایسا ہوتا ہے کہ سحری تک جاگ رہے ہوتے ہیں اور سحری کے بعد سوجاتے ہیں یہ طریقہ بلکل مناسب نہیں ہے بلکہ رات کو جلدی سونا چاہیے۔
پڑھائی میں بچوں کی دلچسپی پیدا کریں، انہیں اس سے دور نہ بھگائیں
صبح کے وقت میں اللہ تعالی نے برکت رکھی ہے، سحری کے بعد کا وقت یا صبح کا وقت قدرتی طور پر ذہنی سکون اور یکسوئی کا ہوتا ہے، جس میں یاد داشت اور سیکھنے کی صلاحیت زیادہ مؤثر ہوتی ہے۔ لہٰذا اس کے لئے بہترین یہ ہے کہ رات کو جلدی سوئیں تاکہ نیند پوری ہو سکے اور سحری کے بعد امتحان کی تیاری کریں۔