میکسیکو کے ساحل پر رابرٹ ہیز اور ان کی اہلیہ کو اچانک پانی میں کچھ عجیب سا نظر آیا جسے دیکھ کر وہ حیران رہ گئے۔

سمندر پر پکنک منانے آنے والے رابرٹ ہیز کو لگا کہ شاید یہ کوئی چھوٹا مگرمچھ ہے، جبکہ ان کی اہلیہ نے اسے شارک سمجھا لیکن حقیقت میں دونوں ہی غلط تھے!

یہ دراصل ایک اوئر فش تھی، جو ایک پراسرار اور کم دیکھے جانے والے گہرے سمندر کی مخلوق ہے۔ رابرٹ ہیز کے مطابق، مچھلی ان کی طرف بڑھی اور پانی سے تقریباً دو انچ اوپر اس نے اپنا سر اٹھایا۔

رابرٹ اور ایک اور شخص نایاب مچھلی کو تین بار سمندر میں واپس لے جانے کی کوشش کرتے رہے، مگر ہر بار وہ واپس ساحل پر آ جاتی۔

آسٹریلیوی ساحل پر گھوڑے جیسی شکل والی سمندری مخلوق ماہی گیروں کے ہاتھ لگ گئی

ویڈیو میں، ایک شخص حیران ہو کر کہتا ہے، یہ حیرت انگیز ہے، میں نے اتنی چھوٹی اوئر فش پہلے کبھی نہیں دیکھی!

حالانکہ حقیقت میں، یہ مچھلی 36 فٹ تک لمبی اور سیکڑوں کلو وزنی ہو سکتی ہے۔

یہ عام طور پر سمندر کی گہرائی میں تقریباً 650 فٹ نیچے رہتی ہے، مگر 3,280 فٹ کی گہرائی میں بھی دیکھی جا چکی ہے۔

پہلی بار اس کی ویڈیو 2001 میں امریکی نیوی نے ریکارڈ کی تھی، جاپانی لوک کہانیوں میں اسے قیامت کی مچھلی کہا جاتا ہے۔

عام طور پر، یہ مچھلیاں مردہ حالت میں ساحل پر پائی جاتی ہیں، لیکن زندہ اوئر فش دیکھنا انتہائی نایاب ہوتا ہے۔

’جنت کے پرندے‘ انسانی آنکھوں کو پوشیدہ رنگ کے خفیہ سگنل بھیج رہے ہیں، نئی تحقیق

جاپانی روایات کے مطابق، اوئر فش کا ساحل کے قریب آنا کسی بڑی آفت، خاص طور پر زلزلے کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔

2011 میں جاپان میں 9.0 شدت کے تباہ کن زلزلے سے قبل 20 اوئر فش ساحل پر مردہ پائی گئی تھیں، جس کے بعد سونامی اور نیوکلیئر حادثہ بھی پیش آیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ نومبر 2024 میں کیلیفورنیا کے ساحل پر اوئر فش کی لاش ملنے کے ایک ماہ بعد امریکی مغربی ساحل پر 7.0 شدت کا زلزلہ آیا!

تاہم، سائنسدانوں نے 2019 میں ایک تحقیق میں واضح کیا تھا کہ اس مچھلی اور زلزلوں کے درمیان کوئی سائنسی تعلق ثابت نہیں ہوا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی اوئر فش سطح کے قریب نظر آئے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ بیمار، زخمی یا کسی وجہ سے الجھن کا شکار ہے۔

رابرٹ ہیز کے مطابق، ویڈیو میں نظر نہ آنے کے باوجود، مچھلی کے چہرے پر ایک زخم تھا۔

More

Comments
1000 characters