آج کی تیز رفتار زندگی میں سوڈا مشروبات ہر عمر کے افراد کے لیے عام ہو چکے ہیں۔ بچے، نوجوان اور بڑے سب ہی ان میٹھے، گیس بھرے مشروبات کو پسند کرتے ہیں، لیکن بہت کم لوگ ان کے صحت پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات سے واقف ہیں۔ سوڈا مشروبات کا زیادہ استعمال جسم کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
اس مضمون میں ہم ان کے نقصانات کا تفصیل سے جائزہ لیں گے۔
موٹاپا اور وزن میں اضافہ
سوڈا مشروبات میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو جسم میں چربی جمع کرنے کا باعث بنتی ہے۔ مسلسل ان مشروبات کے استعمال سے موٹاپا بڑھتا ہے، جو کہ دیگر کئی بیماریوں کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے، جیسے کہ ذیابیطس، بلند فشار خون، اور دل کی بیماریاں۔
ذیابیطس کا خطرہ
سوڈا مشروبات میں شامل اضافی چینی جسم میں انسولین کی حساسیت کو کم کر دیتی ہے، جس کے نتیجے میں ذیابیطس ٹائپ 2 ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ روزانہ سوڈا پینے والے افراد میں ذیابیطس کا خطرہ 26 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
روزانہ کولڈ ڈرنک پینے والے اپنی ہڈیوں پر فاتحہ پڑھ لیں
ہڈیوں کی کمزوری
ان مشروبات میں موجود فاسفورک ایسڈ اور کیفین ہڈیوں سے کیلشیم کم کر دیتے ہیں، جس سے ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور آسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ خواتین اور بچے اس نقصان کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
دانتوں کی خرابی
سوڈا مشروبات میں شامل چینی اور تیزاب دانتوں کے انیمل کو ختم کر دیتے ہیں، جس سے دانت خراب ہونے لگتے ہیں۔ یہ نہ صرف دانتوں کی حساسیت بڑھاتے ہیں بلکہ کیویٹیز اور دیگر مسائل کا سبب بھی بنتے ہیں۔
دل کی بیماریاں
سوڈا مشروبات کے مسلسل استعمال سے جسم میں چکنائی کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو کولیسٹرول لیول کو خراب کرتی ہے اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔ تحقیق کے مطابق، جو لوگ روزانہ ایک یا زیادہ سوڈا مشروبات پیتے ہیں، ان میں دل کے امراض کا امکان 20 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
سشمیتا سین نے معروف کولڈ ڈرنک برانڈ سے بدلہ کیسے لیا؟
جگر کے مسائل
سوڈا مشروبات میں شامل مصنوعی مٹھاس اور کیمیکل جگر پر دباؤ ڈالتے ہیں، جس کی وجہ سے فیٹی لیور کی بیماری ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ یہ بیماری جگر کے افعال کو متاثر کرتی ہے اور طویل المدتی پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔
گردوں کی خرابی
سوڈا مشروبات میں شامل فاسفیٹ اور چینی گردوں کی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔ زیادہ مقدار میں سوڈا پینے والے افراد میں گردوں کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر اگر وہ پہلے ہی کسی گردے کے مسئلے سے دوچار ہوں۔
ذہنی صحت پر اثرات
یہ مشروبات ذہنی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ کیفین اور چینی کی زیادہ مقدار موڈ میں اتار چڑھاؤ، بے چینی اور ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہے۔ خاص طور پر بچوں میں یہ عادت ان کے رویے اور سیکھنے کے عمل کو متاثر کر سکتی ہے۔
نظامِ ہضم پر اثرات
یہ مشروبات معدے کے تیزابیت کو بڑھاتے ہیں، جس سے بدہضمی، جلن اور دیگر نظامِ ہضم کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ زیادہ مقدار میں کیفین پیٹ کے مسائل جیسے کہ السر کو بڑھا سکتی ہے۔
سے 14 سال کے بچوں کو کیل مہاسے نکلنے لگیں تو ان کی خوراک سے یہ چیزیں نکال دیں
غذا سے بھرپور مشروبات
تازہ پانی کا زیادہ استعمال کریں، گھر میں بنے تازہ جوس یا لیموں پانی کو ترجیح دیں، ہربل ٹی یا سبز چائے پییں، ناریل پانی یا دودھ کو اپنی خوراک میں شامل کریں۔
یہ وہ غذائیت سے بھرپور مشروبات ہیں جو نہ صرف آپ کی غذائی ضروریات کو پورا کریں گے بلکہ پیاس یا پانی کی کمی میں تسکین کا باعث ہونگے۔
سوڈا مشروبات وقتی لذت تو دے سکتے ہیں لیکن ان کے طویل المدتی نقصانات انسانی صحت کو برباد کر سکتے ہیں۔ موٹاپا، ذیابیطس، دل کی بیماریاں، ہڈیوں کی کمزوری، اور دیگر سنگین مسائل ان مشروبات کے زیادہ استعمال سے جُڑے ہوئے ہیں۔ ایک صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان نقصان دہ مشروبات کو ترک کر کے صحت مند متبادل اپنائیں۔