جسطرح سردیوں کے موسم کے بعد ہم گرمیوں کے استقبال کے لیے اپنے لباس اور لائف اسٹائل کو تبدیل کرتے ہیں اسی طرح ہمیں اپنی خواراک میں بھی ردوبدل کرناضروری ہوجاتا ہے تاکہ جسم نئے موسم کے تقاضوں کے مطابق بہتر طور پر کام کر سکے۔

جیسے ہی ہم سردیوں سے گرمیوں میں منتقل ہوتے ہیں، ویسے ہی ہمیں اپنے کھانے کی عادات میں بھی تبدیلی لانی پڑتی ہے تاکہ ہمارے جسم کی ہاضمے کی صلاحیت بہتر ہو اور توانائی کی سطح برقرار رہے۔

امرود ذیابیطس کے مریضوں کے لیے کیوں فائدہ مند ہے؟

موسم کی تبدیلی کے لیے خوراک کی تجاویز

ماہرین غذائیت کے مطابق سردیوں سے گرمیوں میں تبدیلی کے دوران خوراک کو بھی بدلنا ضروری ہوجاتا ہے۔ کیونکہ ہمارے جسم کا میٹابولزم اور نظام ہضم موسم کے ساتھ بدل جاتا ہے۔

سردیوں میں جسم کو زیادہ حرارت اور حرارے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی لیے ہم سردیوں میں زیادہ تلی ہوئی اور بھاری غذاؤں کو ترجیح دیتے ہیں جیسے سوپ ، مچھلی اور گوشت وغیرہ اسی طرح گرمیوں میں ہمیں ہلکی اور تازہ غذاؤں کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ جسم کو ٹھنڈک ملے اور پانی کا توازن برقرار رہے۔

پانی کی مقدار میں اضافہ کریں

گرمیوں میں پسینے کے ذریعے جسم سے پانی کی کمی ہو سکتی ہے، اس لیے ہمیں اپنی پانی کی مقدار بڑھا کر کم از کم 8-10 گلاس پانی پینا چاہیے۔ اس کے علاوہ ناریل کا پانی، پھلوں کے جوس اور دیگر ہائیڈریٹنگ مشروبات بھی جسم کو ٹھنڈک پہنچانے کے لیے مفید ہیں۔

تازہ اور ہلکا کھانا کھائیں

سردیوں میں ہم بھاری کھانوں جیسے سوپ، تلی ہوئی اشیاء اور گوشت کو ترجیح دیتے ہیں، مگر گرمیوں میں ایسے کھانے ہضم ہونے میں مشکل پیدا کر سکتے ہیں۔ اس لیے ہمیں ایسے پھل اور سبزیاں کھانی چاہئیں جو نہ صرف ہاضمہ کو بہتر بنائیں بلکہ جسم کو ٹھنڈک بھی فراہم کریں۔

تربوز، کھیرا، انناس اور نارنجی جیسے پھل اس موسم میں بہترین انتخاب ہیں۔

چائے اور کافی کی مقدار کم کریں

سردیوں میں گرم مشروبات جیسے چائے اور کافی کا مزہ لیا جاتا ہے، لیکن گرمیوں میں یہ اضافی حرارت پیدا کر سکتے ہیں۔ اس کی بجائے آپ ہربل ٹی، گرین ٹی یا آئسڈ ٹی پی سکتے ہیں جو کہ ہلکی ہوتی ہیں اور جسم کو ٹھنڈک پہنچاتی ہیں۔

پروٹین اور کیلشیم سے بھرپور ہلکی غذائیں کھائیں

گرمیوں میں ہمیں دہی، پنیر اور دیگر ہلکی پروٹین کی غذائیں زیادہ کھانی چاہیے تاکہ جسم کی ضروریات پوری ہوں اور توانائی ملے، ساتھ ہی ہاضمہ بھی ٹھیک رہے۔ یہ غذائیں نہ صرف توانائی فراہم کرتی ہیں بلکہ جسم کو ہائیڈریٹ بھی رکھتی ہیں۔

موسم کے مطابق ہارمونل تبدیلیوں کو مدنظر رکھیں

موسم کی تبدیلی کے ساتھ جسم میں ہارمونل تبدیلیاں بھی آتی ہیں، جن کا اثر ہماری غذا پر پڑتا ہے۔ اس لیے ہمیں اپنی خوراک میں ان تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے اجزاء شامل کرنا چاہیے جو ہمارے جسم کو ٹھنڈک فراہم کریں اور ہارمونل توازن کو بہتر بنائیں۔

موسمی پھل اور سبزیاں کھائیں

گرمیوں کے موسم میں موسمی پھل اور سبزیاں ہماری صحت کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔ یہ نہ صرف جسم کو ٹھنڈک پہنچاتی ہیں بلکہ ہاضمہ کو بھی بہتر بناتی ہیں۔

کھیرا، تربوز، نارنجی، پپیتا اور انناس جیسے پھل گرمی کے دنوں میں تازگی اور ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے بہترین ہیں۔ ان کو اپنی خوراک میں شامل کرنا نہ بھولیں۔

کم کاربوہائیڈریٹ اور زیادہ فائبر والی غذائیں

گرمیوں میں زیادہ چکنائی اور کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں جسم میں اضافی حرارت پیدا کر سکتی ہیں، اس لیے ان سے پرہیز کرنا چاہیے۔

اس دوران کم کاربوہائیڈریٹ والی اور زیادہ فائبر والی غذائیں جیسے دالیں، سبزیاں اور پھل کھانا بہتر ہوتا ہے۔ یہ غذائیں نہ صرف جسم کو توانائی فراہم کرتی ہیں بلکہ ہاضمے کو بھی صحت مند رکھتی ہیں۔

ہلکی اور معدنیات سے بھرپور غذا کا استعمال کریں

گرمیوں میں ہمیں ایسی غذا کھانی چاہیے جو ہلکی اور غذائیت سے بھرپور ہو تاکہ جسم متوازن اور تروتازہ رہے۔ اس مقصد کے لیے موسمی سبزیاں جیسے پالک، بینگن اور کدو کا استعمال کریں۔ یہ نہ صرف جسم کو ٹھنڈک پہنچاتی ہیں بلکہ ہماری قوت مدافعت کو بھی مضبوط کرتی ہیں۔

More

Comments
1000 characters