پنجاب کے تھیٹرز دنیا بھر میں اپنی ایک منفرد ثقافتی پہچان رکھتے ہیں۔ پاکستان کے تھیٹر اور اسٹیج کی دنیا کے ایک نامور فنکار لکی ڈیئر جو اپنی مزاحیہ اداکاری سے لوگوں کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں، گذشتہ کئی ہفتوں سے علیل ہیں۔
اہل خانہ کے مطابق 60 سالہ لکی ڈیئر پھیپھڑوں اور ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہیں، اور حال ہی میں ان کی طبیعت زیادہ بگڑنے کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
ناصر ادیب نے کبریٰ خان اور گوہر رشید کی لو اسٹوری شیئر کردی
اپنی علالت کے دوران لکی ڈیئر نے شکوہ کیا کہ انہیں سب نے اکیلا چھوڑ دیا ہے اور حکومت سے مدد کی اپیل بھی کی۔
ان کا یہ شکوہ دوستوں تک پہنچا تو ان سے رہا نہ گیا۔
لکی ڈیئر کی بیماری کے بارے میں جان کر ان کے اسٹیج کے ساتھی سخاوت ناز اور امانت چن فوری طور پر ان سے ملنے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے۔ انہوں نے لکی ڈیئر کے ساتھ کچھ وقت گزارا، خوب مستیاں کیں اور ان کی صحت یابی کے لیے دعائیں کیں۔
یہاں تک کہ لکی ڈئیر کے اداس چہرے پر ہنسی لوٹ آئی۔
سخاوت ناز اور امانت چن نے ملاقات کے بعد بتایا کہ جیسے ہی ہمیں ان کی بیماری کا علم ہوا اور یہ خبر ملی کہ ہمارا دوست ہم سے ملنا چاپتا ہے، ہم فوراً ان سے ملنے کے لیے پہنچے اور الحمدللہ ہمارا دوست اب کافی بہتر محسوس کر رہا ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ وہ جلد صحت یاب ہو کر پہلے کی طرح ہمارے درمیان موجود ہوں۔
یاد رہے کہ لکی ڈیئر کا شمار پاکستان کے تھیٹر کے عظیم فنکاروں میں ہوتا ہے اور ان کی مزاحیہ اداکاری نے کئی دہائیوں تک اسٹیج پر اپنے نقوش چھوڑے ہیں۔ ان کی اس کامیاب اور منفرد پرفارمنس نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ان کا نام روشن کیا ہے۔