ڈرامہ سیریز ”تن من نیل و نیل“ ایک ایسا ڈرامہ ہے جس نے اپنے مضبوط مواد اور حقیقت پسندانہ اختتام سے سامعین کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

اس ڈرامے میں ماب لنچنگ کے متاثرین کو مرکزی کردار کے طور پر پیش کیا گیا، اور اس کا اختتامی منظر اتنا جذباتی تھا کہ اس نے شائقین کو رلادیا۔ ڈرامہ میں اداکاروں کی پرفارمنس کو بھی مدتوں یاد رکھا جائے گا۔

ڈرامے کے ڈائریکٹر سیف حسن نے ایک شو میں شرکت کے دوران انکشاف کیا کہ کہ اس شو کے اختتام پر جس نے شائقین کو جذباتی طور پر بہت متاثر کیا ہے مصنف مصطفیٰ آفریدی اور پروڈیوسر کے ساتھ کافی بحث ہوئی۔

سید نور کو بیوی کی موت کی وجہ بتانے پر شدید ردعمل کا سامنا

سیف حسن نے کہا کہ وہ اور مصطفیٰ آفریدی جانتے تھے کہ حقیقت میں ماب لنچنگ کے متاثرین کبھی زندہ نہیں بچتے، اسی لیے انہوں نے اس راستے پر چلنے کا فیصلہ کیا جہاں ہر کردار مشتعل ہجوم کے ہاتھوں مارا گیا۔

سیف حسن نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ”تن من نیل و نیل“ کے لیے کئی دوسرے اداکاروں سے رابطہ کیا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر وہ چاہتے تھے کہ سجل علی مرکزی کردار ادا کریں، لیکن جب وہ دستیاب نہیں ہو سکیں، تو انہوں نے سحر خان کو منتخب کیا، جو توانائی سے بھرپور تھیں اور کردار میں بہترین لگ رہی تھیں۔

دوستوں سے متعلق جگن کاظم کو بیان دینا مہنگا پڑ گیا

اسی طرح، نعمان مسعود کا کردار فیصل رحمن کو آفر کیا گیا تھا، مگر فیصل نے اس کردار کو کرنے سے انکار کردیا۔ سمیعہ ممتاز کا کردار نادیہ جمیل کو پیش کیا گیا تھا، لیکن نادیہ اس کردار کے لیے دستیاب نہیں ہو سکیں، تو سمیعہ ممتاز کی سفارش کی گئی۔

More

Comments
1000 characters