ڈاکٹر عمر عادل ایک ڈاکٹر اور میزبان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک متنازعہ شخصت بن چکے ہیں۔ ان کی زندگی میں کئی اتار چڑھاؤ آئے ہیں، لیکن وہ ہمیشہ ثابت قدم رہے۔
ڈاکٹر عمر گذشتہ تین دہائیوں سے ٹیلی ویژن سے وابستہ ہیں اور جواہرات اور ستاروں کے بارے میں گہرا علم رکھتے ہیں جس کی بدولت ان کے کئی مداح ہیں۔ وہ موسیقی کے بھی دلدادہ ہیں اور انہیں پاکستانی موسیقی اور فلمی صنعت کی گہری تفہیم حاصل ہے۔
دوستوں سے متعلق جگن کاظم کو بیان دینا مہنگا پڑ گیا
انہوں نے پاکستانی موسیقی اور ملک میں بننے والی تقریبا تمام فلمیں دیکھی ہوئی ہیں۔ وہ حال ہی میں کچھ قانونی مشکلات کی وجہ سے جیل میں بھی رہے ہیں۔
ڈاکٹر عمر عادل نے کچھ ایسی ویلاگ سیریزبنائی تھیں جس سے تنازعات نے جنم لیا۔ ان ولاگز میں انہوں نے کئی مشہور شخصیات اور میڈیا کے افراد کی ذاتی زندگی پر تبصرے کیے، جس سے عوام میں ہلچل مچ گئی ۔
ان کی یہ تمام خبریں انٹڑ نیٹ پر کافی وائرل ہو گئی تھیں جس کے ردعمل میں کچھ لوگ قانونی طور پر ان کے پیچھے پڑ گئے۔ وہ کچھ وقت جیل میں گزارنے کے بعد اب رہا ہوچکے ہیں، اور انہوں نے اس دوران اپنے خاندان کے بھرپور تعاون کا تذکرہ کیا کہ کس طرح ان کے خاندان نے ان کا ساتھ دیا۔
ہانیہ عامر بالی ووڈ میں ڈیبیو دینے کے لیے تیار
ڈاکٹر عمر عادل نے اپنے بیٹے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ امریکہ میں رہنے والے اپنے بیٹے کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔ ڈاکٹر عمر عادل کا کہنا تھا کہ جیل میں گزارے گئے وقت کے دوران ان کی دعاؤں کا اثر ان کے بیٹے پر بھی ہوا، اور وہ ان کے لیے باعثِ رحمت ثابت ہوئیں۔
انہوں نے اپنی سابقہ بیوی کے ساتھ بچھڑنے کے باوجود ایک دوسرے کی تکالیف کو سمجھا اور ان کے بیٹے کی محبت و دعاؤں کی اہمیت کو سراہا۔
اگرچہ ان کی شادی تقریباً ایک دہائی قبل ٹوٹ چکی تھی، لیکن دونوں نے کبھی ایک دوسرے کی عزت میں کمی نہ آنے دی اور ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام کیا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ اتنے سالوں کی جدائی کے بعد بھی ان کی سابقہ اہلیہ ان کے درد کو محسوس کرتے ہوئے امریکہ سے آپہنچی۔
ڈاکٹر عمر نے بتایا کہ ان کی سابقہ اہلیہ جیل میں ان سے ملنے پاکستان آئی تھیں اور اس موقع پر انہوں نے ان کا بہت ساتھ دیا کیونکہ اس وقت وہ قانونی مسائل کا سامنا کر رہے تھے۔ ان کے بیٹے نے ان کی قانونی معاملات میں مدد کی اور آج وہ جیل سے باہر ہیں۔